چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا ہے جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیم فوجی دستوں کی جانب سے کارروائی کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں کی جانب سے عمران خان کو اٹھانے پر نیب اور رینجرز کے خلاف مقدمے کے اندراج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کے زیرِ قیادت مرکزی قائدین کا اہم ترین اجلاس
ملکی مجموعی سیاسی صورتحال، تحریک انصاف کی سیاسی حکمتِ عملی اور آئندہ کے اہداف پر تفصیلی تبادلۂ خیال
اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے چیئرمین عمران خان کے نیم فوجی دستوں کے ذریعے اغواء کی شدید مذمت، اعلامیہ تحریک…
— PTI (@PTIofficial) May 14, 2023
تحریک انصاف نے کہا کہ 9 مئی کےواقعات کو بنیاد بناکر پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ریاست کی سطح پر کیا جانے والا جھوٹا، لغو اور بے بنیاد پراپیگنڈہ مسترد کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی مکمل طور پر پرامن، جمہوری سیاسی جماعت اور قانون کے دائرے میں سیاست کی قائل ہے۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک انصاف کی 27 سالہ تاریخ تشدد و اشتعال سے بالکل خالی ہے۔ مشکل سے مشکل ترین حالات میں بھی تحریک انصاف اور چیئرمین عمران خان نے قانون کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔
اعلامیہ کے مطابق عمران خان پر 3 نومبر کے قاتلانہ حملے کے بعد تحریک انصاف نے ملک بھر میں ہزاروں مقامات پر احتجاج کیا مگر ایک پتھر تک نہیں اچھالا گیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق کنٹرولڈ میڈیا اور جھوٹے پراپیگنڈے کی آڑ میں ملک گیر فساد کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کے دوران انتشار کی سوچی سمجھی کوششوں، شہریوں پر گولیاں برسانے کے پورے منصوبے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
9مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے با اختیار کمیشن بنایا جائے
اجلاس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل اعلیٰ سطحی بااختیار کمیشن 9 مئی کو معصوم شہریوں کی شہادتوں اور انتشار کی کوششوں کی تحقیقات کرے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پرامن احتجاج کے دوران نہتے شہریوں کے قتل کے مقدمات بھی درج کروائے جائیں گے جن میں وفاقی وزیرداخلہ، پنجاب اور پختونخوا کے نگران وزرائے اعلیٰ اور آئی جیز سمیت ملوث پولیس افسران کو مقدمات میں نامزد کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ پرامن احتجاج کے دوران جامِ شہادت نوش کرنے اور زخمی و گرفتار کارکنان کے اہلِ خانہ سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
اجلاس نے پی ڈی ایم کی اپنے سربراہ فضل الرحمان کی سرکردگی میں مدارس کے بچوں کے ذریعے سپریم کورٹ پر یلغار کی شدید مذمت کی گئی۔
پی ٹی آئی نے اسلام آباد خصوصاً ریڈ زون کو ایک حکومتی جماعت کی مسلح نجی ملیشیا کے سپرد کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
تحریک انصاف نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو بلیک میل کرنے یا آئینی فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹیں ڈالنے کا پوری عوامی قوت سے جواب دیا جائے گا۔
14 مئی کو پنجاب میں انتخابات نہ کرانا دستور کے قتل کی کوشش ہے
پی ٹی آئی کے مطابق آئین اور عدالتِ عظمیٰ کے حکم کے بعد 14 مئی کے روز پنجاب میں انتخاب نہ کروانا دستور کے بہیمانہ قتل کی کوشش ہے۔ پنجاب کی نگران حکومت کے پاس اب برقرار رہنے کا کوئی قانونی و آئینی جواز باقی نہیں۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی نگران حکومتوں کے مستقبل کے حوالے سے بھر قانونی لائحہ عمل کی تیاری پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اجلاس میں چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس پر بھی تفصیلی اور جامع بریفنگ دی گئی۔
پی ٹی آئی کے مطابق القادر ٹرسٹ کیس چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی بھونڈی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔
اجلاس میں ملک بھر میں کارکنان، قائدین اور شہریوں کے خلاف جاری غیرقانونی کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کی گئی۔
تحریک انصاف نے کہا کہ زیرِحراست قائدین اور کارکنان کی رہائی کے لیے قومی سے مقامی سطح تک بھرپور قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
اجلاس میں ملک بھر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر عائد بندشوں کی بھی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر بدترین بندشوں کے ذریعے سچ کو دبانے کی کوششیں جاری ہیں۔
وفاقی حکومت انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو فوری طور پر کھولے
تحریک انصاف نے وفاقی حکومت سے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر اتوار کے روز ملک بھر میں ’حقیقی آزادی‘، ’آئین بچاؤ ملک بچاؤ‘ کے لیے نکلنے والے کروڑوں پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
اجلاس میں لاہور سمیت مختلف مقامات پر پُرامن انداز میں گھروں سے نکلنے والوں کی پکڑ دھکڑ کی شدید مذمت کی گئی۔
تحریک انصاف نے کہا کہ ملک بھر میں صاف و شفاف انتخابات کا فوری انعقاد داخلی استحکام اور سیاسی و معاشی بحرانوں کے موثر حل کا واحد آئینی راستہ ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق آئین پامال کرکے انتخابات کی مخالفت اور مزاحمت کرنے والا گروہ ملک کو انتشار اور خانہ جنگی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتا ہے۔