دنیا بھر میں گوگل کی اہم ترین سروسز بشمول جی میل، گوگل سرچ، یوٹیوب، گوگل ڈرائیو اور گوگل میپس اچانک بند ہو گئیں جس کے باعث لاکھوں صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں نے 2024 میں گوگل پر سب سے زیادہ کیا سرچ کیا؟
ویب سائٹ آؤٹج مانیٹرنگ پلیٹ فارم ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ کے مطابق یہ مسئلہ 18 ستمبر 2025 کو صبح 10:41 (ای ڈے لائٹ ٹائم) پر شروع ہوا۔ پاکستان کے مطابق یہ وقت 9 گھنٹے آگے یعنی 7 بجکر 41 منٹ بنتا ہے۔
صرف امریکا میں 71 فیصد صارفین گوگل کی ویب سائٹس تک رسائی حاصل نہیں کر سکے جبکہ 14 فیصد نے گوگل میپس اور دیگر 14 فیصد نے سرچ سے متعلق شکایات درج کروائیں۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق متاثرہ سروسز میں سب سے زیادہ مسئلہ سرچ انجن اور گوگل اکاؤنٹس کے سائن ان سسٹم میں پیش آیا جس کی وجہ سے صارفین مختلف ویب سائٹس پر بھی لاگ اِن نہیں ہو پا رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر شدید ردعمل
گوگل کی سروسز بند ہوتے ہی صارفین نے صورتحال کی تصدیق کے لیے ایکس اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا رخ کیا۔
کئی صارفین نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ گوگل کی جانب سے اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والے آؤٹیج کی رپورٹنگ میں تاخیر ناقابلِ قبول ہے۔
مزید پڑھیے: نومولود اے آئی پرپلیکسٹی کی 3 ارب صارفین رکھنے والا گوگل کروم خریدنے کی حیران کن پیشکش
ایک صارف نے لکھا کہ’سائن ان ود گوگل‘ ہر جگہ کام نہیں کر رہا، میں درجنوں سائٹس پر لاگ اِن نہیں ہو پا رہا۔
دوسرے صارف نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’گوگل کی سروسز بند ہونے کی رفتار سے زیادہ تیزی سے تو ہم نیند سے جاگتے ہیں‘۔
یہ پہلی بار نہیں
یاد رہے کہ 8 ستمبر 2025 کو بھی گوگل میٹ کی سروس اچانک بند ہوگئی تھی جس پر صارفین نے شدید ردعمل دیا تھا۔
ماہرین کے مطابق گوگل جیسی بڑی کمپنیوں میں اس طرح کے آؤٹیجز غیر معمولی ضرور ہیں لیکن ممکنات سے باہر نہیں۔
گوگل کی جانب سے تاحال کوئی وضاحت جاری نہیں۔ اس خبر کے فائل ہونے تک گوگل کی جانب سے باضابطہ بیان یا تکنیکی خرابی کی تفصیل جاری نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: جیمینی دستاویزات پڑھ کر صارفین کو سنائے گی، گوگل ڈاکس کا اہم فیچر متعارف
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ ممکنہ طور پر ڈی این ایس کنفیگریشن یا سرور کی خرابی کا نتیجہ ہو سکتا ہے تاہم اصل وجہ کا تعین گوگل کی وضاحت کے بعد ہی ممکن ہوگا۔