سعودی عرب نے برطانیہ، آسٹریلیا اور پرتگال کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔
سعودی عرب نے 3 اہم مغربی ممالک کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے امن کے راستے کی مضبوطی اور دو ریاستی حل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
سعودی وزارتِ خارجہ نے مزید ممالک سے فلسطین کو تسلیم کرنے اور مثبت اقدامات اٹھانے کی امید ظاہر کی تاکہ فلسطینی عوام اپنے وطن میں امن کے ساتھ رہ سکیں اور فلسطینی اتھارٹی اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے ایک پرامن اور خوشحال مستقبل کی جانب بڑھ سکے۔
برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور پرتگال نے فلسطین کو ایک خودمختار اور آزاد ریاست کے طور پر باضابطہ تسلیم کر لیا ہے۔
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے یہ اعلان نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل سے متعلق اہم کانفرنس کے موقع پر کیا، یہ اقدام برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر اور کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے پر اسرائیل کا مغربی کنارے کو قبضے میں لینے پر غور
انتھونی البانیز نے کہا کہ آسٹریلیا فلسطینی عوام کی ’اپنی ریاست کے قیام کی جائز اور دیرینہ خواہشات‘ کو تسلیم کرتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کو سفارتخانہ قائم کرنے اور فعال تعلقات کے لیے بین الاقوامی برادری کی شرائط پوری کرنا ہوں گی، جن میں اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا، جمہوری انتخابات کرانا اور مالیات و گورننس میں اصلاحات شامل ہیں۔