امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر 8 مسلم ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اہم ملاقات کریں گے، جس میں غزہ کی صورتحال مرکزی نکتہ ہوگا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق اس کثیرالجہتی اجلاس میں ترکیہ، قطر، سعودی عرب، انڈونیشیا، پاکستان، مصر، متحدہ عرب امارات اور اردن کے رہنما شریک ہوں گے۔
اگرچہ ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں، تاہم امکان ہے کہ غزہ تنازع اور علاقائی امن کی کوششوں پر بات چیت ہو گی۔
مزید پڑھیں: غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو ناکہ بندی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسرائیل
ٹرمپ اس سے قبل منگل کی صبح اقوام متحدہ سے خطاب بھی کریں گے، جس میں وہ ’دنیا بھر میں امریکی طاقت کی تجدید‘ پر زور دیں گے اور اپنے 8 ماہ کے دورِ صدارت کی کامیابیاں اجاگر کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ اپنی تقریر میں 7 عالمی تنازعات کے خاتمے اور گلوبلسٹ اداروں کی ناکامی پر بھی تنقید کریں گے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں نسل کشی کے باوجود امریکا اسرائیل کو 6.4 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کو تیار
صدر ٹرمپ کی ملاقاتیں صرف مسلم ممالک کے رہنماؤں تک محدود نہیں رہیں گی۔ وہ یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، یوکرین، ارجنٹائن اور یورپی یونین کے رہنماؤں سے بھی علیحدہ ملاقاتیں کریں گے۔
صدر ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ پیر کی شب واشنگٹن سے نیویارک روانہ ہوئے۔ منگل کی شام وہ عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں استقبالیہ دیں گے اور پھر واشنگٹن واپس روانہ ہوں گے۔