امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی سمیت دنیا کی 7 بڑی جنگیں رکوائیں، جن میں بعض 3 دہائیوں سے جاری تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ متعلقہ ممالک کے قائدین سے براہِ راست بات کرکے کیا گیا، اس میں اقوام متحدہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔ صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر کا آغاز اس یاد دہانی سے کیا کہ وہ 6 سال بعد جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں۔
TRUMP: “What is the purpose of the United Nations?”
“It has such tremendous, tremendous potential, but it’s not even coming close to living up to that potential.”
“All they seem to do is write a really strongly worded letter — and then never follow that letter up.”
“Empty… pic.twitter.com/seTUtRDUV7
— Fox News (@FoxNews) September 23, 2025
انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک حکومت کو عالمی بحرانوں کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ ان کی انتظامیہ نے صرف 8 ماہ میں امریکا کی معیشت کو استحکام دیا، مہنگائی کم کی اور سرحدوں کو محفوظ بنایا۔
مزید پڑھیں: نیو یارک میں امریکی صدر ٹرمپ کی وجہ سے فرانسیسی صدر کی گاڑی روک دی گئی، دلچسپ ویڈیو وائرل
انہوں نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سوچتا ہوں اقوام متحدہ کو بنانے کا مقصد کیا تھا؟ جنگ بندی کے موقع پر اقوام متحدہ کہاں تھی؟ ایک فون کال تک نہیں آئی۔ اقوام متحدہ اپنی صلاحیت کے مطابق کردار ادا نہیں کر رہا اور ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
غزہ پر گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ جاری جنگ نے 65 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی جان لی ہے اور دنیا بھر میں غم و غصہ پھیلایا ہے۔ انہوں نے فوری جنگ بندی اور امن مذاکرات پر زور دیا۔
TRUMP: “In a period of just 7 months I have ended 7 unendable wars…”
“No president or prime minister — and, for that matter, no other country — has ever done anything close to that — and I did it in just 7 months.” pic.twitter.com/fJeka5resm
— Fox News (@FoxNews) September 23, 2025
صدر ٹرمپ نے یرغمالیوں کے معاملے کو بھی اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ 20 یرغمالیوں کو زندہ اور 38 کی لاشوں کو واپس لانا ترجیح ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا غزہ جنگ ختم کرنے کا منصوبہ، عرب و مسلم رہنماؤں سے آج ملاقات کرینگے
انہوں نے الزام لگایا کہ حماس نے امن کے مواقع ضائع کیے، جبکہ مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ حماس کے لیے انعام کے مترادف ہے۔
ٹرمپ کے مطابق اگر وہ پہلے ہی صدر ہوتے تو غزہ، اسرائیل اور روس، یوکرین جنگیں کبھی شروع نہ ہوتیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہوں نے ایران کے ایٹمی اثاثوں کو نشانہ بنایا اور تہران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت کبھی نہیں دی جائے گی۔
NOW: President Trump opens up his speech to the United Nations General Assembly with a joke about the chamber’s faulty teleprompter.
“Whoever’s operating this teleprompter is in big trouble.” pic.twitter.com/2ppfHL7gAT
— Fox News (@FoxNews) September 23, 2025
انہوں نے روس کو تنبیہ کی کہ اگر معاہدے پر عمل نہ کیا گیا تو محصولات عائد کیے جائیں گے اور یورپی ممالک کو روسی توانائی کی خریداری فوری روکنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے، وائٹ ہاؤس کی تصدیق
غیر قانونی امیگریشن کو عالمی خطرہ قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف امریکا ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی تباہ کن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا منشیات لانے والے گروہوں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری رکھے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ گزشتہ انتظامیہ نے امریکا کو معاشی بربادی کے دہانے پر چھوڑا تھا، مگر میرے عہدہ صدارت کے صرف آٹھ ماہ بعد حالات یکسر بدل چکے ہیں اور آج امریکا دنیا کا پسندیدہ ترین ملک بن چکا ہے۔
NEW: President Trump and first lady Melania arrive at the United Nations ahead of his address to the General Assembly. pic.twitter.com/HMMGUkimu3
— Fox News (@FoxNews) September 23, 2025
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکی معیشت آج دنیا کی سب سے مضبوط معیشت ہے جبکہ امریکی فوج دنیا کی سب سے طاقتور فوج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں مہنگائی کم ہوئی، افراط زر پر قابو پا لیا گیا، اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر ہے اور گزشتہ 60 برسوں کے دوران پہلی بار کارکنوں کی تنخواہیں سب سے تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل
صدر ٹرمپ نے لندن کے میئر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ “میں لندن نہیں جانا چاہتا، وہاں کے میئر حالات کو درست نہیں رکھ سکے، اب وہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں۔”
انہوں نے روس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک روسی مصنوعات اور توانائی کی خریداری فوری بند کریں۔ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ چین اور بھارت بھی روسی تیل خرید کر ماسکو کو مزید طاقتور بنا رہے ہیں، جو انتہائی شرمناک ہے۔