اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کی آمد کے دوران ایسکیلیٹر اچانک رک جانے کا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صدر اور خاتونِ اول جب ایسکیلیٹر پر قدم رکھتے ہیں تو وہ رک جاتا ہے، تاہم خاتونِ اول نہایت پُرامن انداز میں سیڑھیاں چڑھتی رہیں۔
ابتدائی طور پر وائٹ ہاؤس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایسکیلیٹر کو جان بوجھ کر روکا گیا ہو سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ اگر اقوام متحدہ کے اندر کسی نے صدر اور خاتونِ اول کے قدم رکھتے ہی جان بوجھ کر ایسکیلیٹر کو روکنے کی کوشش کی تو اس فرد کو فوراً برطرف اور تفتیش کے دائرہ کار میں لایا جانا چاہیے۔
NEW: White House Press Secretary Karoline Leavitt calls for investigation after a UN escalator shut off as President Trump and First Lady Melania Trump stepped on.
According to The Times, UN staff members had previously "joked" about turning off the escalator.
"To mark Trump’s… pic.twitter.com/UE1AFdCn2R
— Collin Rugg (@CollinRugg) September 23, 2025
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفان دوجارک نے بعد ازاں صحافیوں کو بتایا کہ تکنیکی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسکیلیٹر رکنے کی اصل وجہ وائٹ ہاؤس کے ایک ویڈیو گرافر کی غیر ارادی حرکت تھی، جس نے اوپر موجود حفاظتی نظام کو متحرک کر دیا۔
دوجارک کے مطابق، ایسکیلیٹر کے اوپری حصے میں نصب حفاظتی نظام اس لیے بنایا گیا ہے تاکہ کسی شخص یا چیز کے گیئرنگ میں پھنسنے یا کھینچے جانے سے بچاؤ کیا جا سکے۔ ویڈیو گرافر کی حرکت سے یہ حفاظتی نظام فعال ہو گیا، جس کے باعث ایسکیلیٹر رک گیا۔
یہ واقعہ اب عالمی سطح پر موضوع بحث بن چکا ہے اور اقوام متحدہ کے اس بیان کے بعد تمام شکوک و شبہات دور ہو گئے ہیں کہ یہ کوئی سازش یا جان بوجھ کر کی گئی کاروائی نہیں تھی۔














