ناسا نے اعلان کیا ہے کہ اس کے آرٹیمس پروگرام کے تحت پہلا انسانی مشن آئندہ سال فروری میں چاند کے گرد چکر لگا کر واپس آ سکتا ہے، جس سے 2027 میں انسانوں کو چاند کی سطح پر اتارنے کا منصوبہ آسان ہوگا۔
آرٹیمس پروگرام امریکا کا مہنگا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کا مقصد انسانوں کو دوبارہ چاند پر بھیجنا ہے۔ یہ پروگرام چین کی کوششوں کا مقابلہ بھی سمجھا جا رہا ہے جو 2030 تک چاند پر اپنے خلا نورد اتارنے کا ہدف رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: زمین خطرے سے باہر ناسا اب چاند بچانے کے لیے کوشاں، معاملہ کیا ہے؟
پروگرام کے پہلے مرحلے میں نومبر 2022 میں آرٹیمس 1 کے ذریعے ایک بغیر انسان والا خلائی جہاز چاند کے گرد گردش کرکے واپس آیا تھا۔ اب آرٹیمس 2 کے تحت 10 روزہ مشن میں خلا نورد چاند کے گرد چکر لگائیں گے اور زمین پر واپس آئیں گے۔ اس مشن کا مقصد سائنسی تحقیق، اقتصادی فوائد اور مستقبل میں مریخ پر انسانی مشنز کے لیے بنیاد رکھنا ہے۔
بی بی سی کے مطابق آرٹیمس 2 کے عملے کو چاند پر اترنا تو نہیں ہوگا تاہم یہ 1972 کے بعد پہلا انسانی مشن ہوگا جو زمین کے نچلے مدار سے آگے تک سفر کرے گا۔

یہ مشن ابتدا میں اپریل 2025 کے لیے طے تھا، تاہم اب ناسا نے کہا ہے کہ لانچ ونڈو 5 فروری سے کھل سکتی ہے۔ ناسا کی قائم مقام ڈپٹی ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر لاکیشا ہاکنز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم سب تاریخ رقم ہوتے دیکھنے جا رہے ہیں، لیکن ہماری اولین ترجیح عملے کی حفاظت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جیمز ویب سے یورینس کا نیا چاند دریافت، کل تعداد 29 ہوگئی
آرٹیمس 2 کو ناسا کا اسپیس لانچ سسٹم راکٹ اور اورائن کیپسول لے کر جائیں گے۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ 98 میٹر بلند یہ راکٹ اور اورائن کیپسول انسانوں کے ساتھ پرواز کریں گے۔ لانچ ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر، فلوریڈا سے ہوگا۔
واضح رہے کہ آرٹیمس 3، جو 2027 میں متوقع ہے، میں اسپیس ایکس کے اسٹارشپ راکٹ کے خصوصی لینڈر کے ذریعے خلا نوردوں کو چاند پر اتارا جائے گا۔














