اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے 243ویں اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کیے ہیں۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کی، جبکہ کونسل کے معزز اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس میں دیت کے قانون میں مجوزہ ترمیمی بل سے اتفاق نہیں کیا گیا۔ کونسل نے قرار دیا کہ دیت کی شرعی مقداریں یعنی سونا، چاندی اور اونٹ قانون میں شامل رہیں۔ بل میں چاندی کو حذف اور سونے کی غیر شرعی مقدار کو معیار بنایا گیا تھا جسے کونسل نے مسترد کردیا۔
شوگر کے مریضوں کے لیے خنزیر کے اجزا پر مشتمل انسولین کے استعمال پر گفتگو کرتے ہوئے کونسل نے کہا کہ جب حلال اجزا والی انسولین دستیاب ہے تو خنزیر کے اجزا پر مشتمل انسولین سے اجتناب کیا جائے۔
مزید پڑھیں: صدقہ فطر اور فدیہ صوم کتنا ہوگا؟ اسلامی نظریاتی کونسل نے نصاب جاری کردیا
توہینِ مقدسات کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ شہادت کے لیے رکھے گئے قرآن کریم کے وہ نسخے، جن پر غلاظت کے اجزا لگے ہوں، شہادت ریکارڈ ہونے کے فوراً بعد پاک کیے جائیں اور اس مقصد کے لیے قانون سازی کی جائے۔
کونسل نے رقم نکالنے یا منتقل کرنے پر لگنے والے ودہولڈنگ ٹیکس کو غیر شرعی قرار دیا۔ مزید برآں، انسانی دودھ کے ذخیرہ کرنے والے اداروں کے قیام کی اجازت مخصوص شرائط کے ساتھ دی جاسکتی ہے، تاہم اس سلسلے میں پہلے قانون سازی ناگزیر ہے۔
اجلاس میں سپریم کورٹ کے 11 ستمبر 2025 کے 2 رکنی بینچ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ کونسل کا مؤقف تھا کہ غیر مدخولہ عورت کو طلاق کی صورت میں عدت اور نفقہ لازم قرار دینا قرآن و سنت کے منافی ہے۔
مزید پڑھیں: اسلامی نظریاتی کونسل کے زیر اہتمام علما کانفرنس، محرم کے ضابطۂ اخلاق اور قومی اتحاد پر زور
وزارت مذہبی امور کی درخواست پر ایک رنگ ٹون تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا جس میں شہریوں کو ربیع الاول میں مقدس کلمات اور تحریرات والے بینرز، جھنڈوں اور جھنڈیوں کے احترام کی تلقین کی جائے گی۔
کونسل نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے مراسلے پر مرزا محمد علی انجینئر کے خلاف درج توہین رسالت کے مقدمے کا بھی جائزہ لیا، جس کا فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلامی نظریاتی کونسل کے فتوے پر عوامی ردعمل: حقائق کیا کہتے ہیں؟
اجلاس میں معزز اراکین کونسل جسٹس (ر) ظفر اقبال چوہدری، ڈاکٹر عبد الغفور راشد، صاحبزادہ پیر خالد سلطان قادری، محمد جلال الدین، ایڈووکیٹ، علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، ملک اللہ بخش کلیار، جسٹس (ر) الطاف ابراہیم حسین قریشی، مولانا پیر شمس الرحمٰن مشہدی۔
اور علامہ محمد یوسف اعوان، علامہ سید افتخار حسین نقوی، پروفیسر ڈاکٹر مفتی انتخاب احمد، علامہ رانا محمد شفیق خان پسروری، صاحبزادہ سید سعید الحسن شاہ، صاحبزادہ حافظ محمد امجد، محترمہ فریده رحیم اور بیرسٹر سید عتیق الرحمٰن شاہ بخاری نے شرکت کی۔














