سیٹ 1C زندگی اور موت کے درمیانی لمحے کی علامت ہے، طیارہ حادثے میں بچ جانے والے ظفر مسعود کی کہانی

ہفتہ 27 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

زندگی میں کچھ لمحے ایسے ہوتے ہیں جو سب کچھ بدل کر رکھ دیتے ہیں۔ بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود کے لیے بھی ایک ایسا لمحہ سنہ 2020 کے بدقسمت طیارہ حادثے کے وقت پیش آیا تھا جس میں معجزانہ طور پر صرف 2 افراد زندہ بچے تھے جن میں سے ایک وہ خود تھے اور جہاز میں ان کی نشست تھی سیٹ 1C جو اب ان کی کتاب کا بھی نام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی اور احمد آباد طیارہ حادثے میں کیا چیزیں ایک جیسی تھیں؟ ظفر مسعود نے بتادیا

وی نیوز ایکسکلیوسیو میں اینکرپرسن عمار مسعود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی کتاب کا نام سیٹ 1C اس لیے رکھا گیا کہ جب وہ طیارے میں سوار ہوئے تو یہی ان کی نشست تھی۔

ظفر مسعود او جی ڈی سی ایل کے چیئرمین رہنے کے علاوہ کئی دیگر اداروں میں بھی اہم ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں۔ اس سانحے کے بعد جو کچھ ان پر گزرا وہ سب انہوں نے اپنی کتاب میں تحریر کیا ہے۔

مزید پڑھیے: پاکستان کے بینکنگ شعبہ میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے سی ای اوز کون ہیں؟

’سیٹ 1C ان کے لیے زندگی اور موت کے درمیان لکھی جانے والی کہانی کی علامت بن گئی۔ وہ کہتے ہیں کہ جب جہاز زمین کی طرف آیا تو ایک لمحے کو یقین ہو گیا کہ اب سب ختم ہے اور زندہ بچنے کا کوئی امکان نہیں لیکن قدرت نے کرشمہ دکھایا اور آنکھ کھلی تو وہ اسپتال میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لمحہ گویا ایک نئی زندگی کا آغاز تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس حادثے نے ان کی سوچ کو بدل کر رکھ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کتاب لکھنا آسان نہیں تھا کیونکہ ہمارے معاشرے میں لوگ اپنی کمزوریاں چھپاتے ہیں لیکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ سچائی کو نہیں چھپائیں گے اور اگر اپنی غلطیاں و کمزوریاں نہ لکھتے تو یہ کتاب محض رسمی رہ جاتی۔ وہ چاہتے تھے کہ لوگ حقیقت جانیں۔

گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ حادثے کے بعد انہیں احساس ہوا کہ ہمارا معاشرہ اجتماعی تکبر میں مبتلا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہم سب کچھ جانتے ہیں اور ہمیں کسی سے مدد کی ضرورت نہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سچائی سے کتراتے ہیں اور اعتراف نہیں کرتے اور یہی رویہ ہمارے اداروں اور نظام کو کمزور کرتا ہے۔

ظفر مسعود نے بہادری کی ایک نئی تعریف پیش کی۔ ان کے نزدیک بہادری یہ نہیں کہ کوئی جنگ لڑے یا بڑے کارنامے سرانجام دے بلکہ اصل بہادری یہ ہے کہ انسان روایت کے خلاف کھڑا ہو۔

مزید پڑھیں: سیٹ تبدیل نہ کرتا تو آج زندہ نہ ہوتا طیارہ حادثہ میں بچ جانے والا خوش قسمت مسافر

وہ کہتے ہیں کہ ذہنی صحت کے مسائل کو تسلیم کرنا اور ان کے علاج کے لیے مدد لینا بہادری ہے۔ ان کے نزدی جھوٹ نہ بولنا اور اپنی کمزوریوں کو مان لینا بھی بہادری ہے۔

کتاب کا پیغام: عاجزی، سچائی اور انسانیت

ظفر مسعود نے کہا کہ اس کتاب کا اصل پیغام یہ ہے کہ زندگی اللہ کی امانت ہے اور اس کا ہر لمحہ قیمتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں عاجزی اور سچائی کے ساتھ جینا چاہیے اور یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہم سب انسان ہیں، کمزور ہیں اور ایک دوسرے کی ضرورت رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: آخری پیغام میں کیا لکھا تھا؟ طیارہ حادثے سے بچنے کے بعد عدنان صدیقی نے بتادیا

ظفر مسعود نے اس لمحے کی شدت، اس کے بعد کی جنگ، معاشرتی رویوں اور اندرونی کرب کو اپنی کتاب Seat 1C میں بیان کیا ہے۔ یہ کتاب محض ایک حادثے کی روداد نہیں بلکہ زندگی کو نئے زاویے سے دیکھنے کا سبق بھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان سمیت علاقائی طاقتوں کی افغانستان میں غیر ملکی اڈوں کی مخالفت

حافظ نعیم کو یقین نہیں تو اڈیالہ آ کر عمران خان کا مؤقف سن لیں، پی ٹی آئی کی پیشکش

میری بات سے کسی کو دکھ پہنچا ہو تو معذرت خواہ ہوں، ایمل ولی خان

مریم نواز وزیراعظم بننے کی تیاری کررہی ہیں، فیصلہ وقت پر ہوگا، رانا ثنااللہ کا انکشاف

ارجنٹینا کے صدر کا راک شو، کتاب کی رونمائی سیاسی جلسے میں تبدیل

ویڈیو

صدر زرداری کا محسن نقوی کو اہم ٹاسک، کیا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ہے؟

عربی زبان کے فروغ پرمکالمہ، پاکستان بھی شریک

شہریوں کے محافظ پولیس اہلکار جو فرض سے غداری کر بیٹھے

کالم / تجزیہ

ڈیجیٹل اکانومی پاکستان کا معاشی سیاسی لینڈ اسکیپ بدل دے گی

سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عسیری کی پاک سعودی تعلقات پر نئی کتاب

سعودی عرب اور پاکستان: تابناک ماضی تابندہ مستقبل