اقوامِ متحدہ کے ایوان میں اس وقت ایک یادگار لمحہ دیکھنے کو ملا جب پاکستان کی نابینا مگر عزم و حوصلے کی پیکر سفارتکار صائمہ سلیم نے خطاب کیا۔
ان کی موجودگی نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اصل بصیرت آنکھوں میں نہیں بلکہ دل کے حوصلے اور عزمِ صمیم میں ہوتی ہے۔
Grateful to Prime Minister Shehbaz Sharif for his kind encouragement and appreciation. pic.twitter.com/J8wz2wueb6
— Saima Saleem (@SSaima11) September 27, 2025
وزیراعظم شہباز شریف نے صائمہ سلیم کی جدوجہد اور خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی قربانیوں اور لگن کا اعتراف کیا، جو ہر پاکستانی کے لیے باعثِ فخر ہے۔
صائمہ کی کہانی ہر اس شخص کے لیے روشنی کا پیغام ہے جو مشکلات میں بھی حوصلہ قائم رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر کی پاکستانی نابینا سفارتکار صائمہ سلیم سے ملاقات، خدمات کو سراہا
ان کی جدوجہد اس حقیقت کی گواہی ہے کہ اگر نیت صاف اور ارادہ مضبوط ہو تو کوئی اندھیرا روشنی کا راستہ نہیں روک سکتا۔
صائمہ سلیم کون ہیں؟
صائمہ سلیم نے اپنی غیر معمولی صلاحیتوں اور عزم کے ذریعے پاکستان کی سفارتی دنیا میں ایک منفرد مقام بنایا۔ وہ نہ صرف ایک قابل سفارت کار ہیں بلکہ اپنی معذوری کو کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دینے کی ایک روشن مثال بھی ہیں۔ ان کی سفارتی مہارت، خاص طور پر انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے شعبوں میں ان کو عالمی سطح پر بھی پذیرائی ملی ہے۔
پانی کا ہتھیار کے طور پر استعمال، انڈیا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے ، پاکستان pic.twitter.com/dC3XFGPEi4
— WE News (@WENewsPk) May 24, 2025
’سی ایس ایس میں چھٹی پوزیشن‘
انہوں نے اپنی معذوری کے باوجود غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے سی ایس ایس امتحانات 2006 میں چھٹی پوزیشن حاصل کی تھی۔ اس سے قبل انہوں نے کنیئرڈ کالج برائے خواتین یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے اور ایم فل کی ڈگریاں حاصل کیں اور بعد میں بطور فل برائٹ اسکالر جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں بھی تعلیم حاصل کی۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif in a group photo with the officers of the Pakistan Mission in the UN headquarters today after his speech to the 80th Session of the UN General Assembly.
Defence Minister Khawaja Asif and Ambassador Asim Iftikhar Ahmad are also present on… pic.twitter.com/ClU1z2aZCV
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) September 27, 2025
نواز شریف اور شہباز شریف کی حوصلہ افزائی
2008 میں معذوروں کے عالمی دن کے موقع پر اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے صائمہ سلیم کو اپنا معاون خصوصی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:’ سرحد پار تشدد اور اقلیتوں پر مظالم بے نقاب ‘، اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارت کو دوٹوک جواب
ان کی پیشہ ورانہ خدمات اور عزم کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی سراہا، جو انہوں نے 2013 میں جنیوا میں اپنے عہدے کے دوران پاکستان کی مثبت تصویر کو فروغ دینے کے لیے کیا۔
’صائمہ سلیم کی زندگی کے چیلنجر‘
صائمہ سلیم نے 07-2006 میں سی ایس ایس امتحانات میں حصہ لیا تو ایک مشکل یہ سامنے آئی کہ بذریعہ کمپیوٹر امتحانات پالیسی کا حصہ نہیں جس پر انہوں نے 2005 کے رولز کا حوالہ دیا اور پھر انہیں بذریعہ کمپیوٹر امتحان دینے کا موقع ملا۔
🇵🇰💧 Ms. Saima Saleem, Counsellor at Pakistan’s Mission to the UN, moderated a high-level event at @UNHQ titled “Indus Waters Treaty and Pakistan's Water Crisis: Challenges and the Way Forward.”
The event was jointly organized by the Mission and @MALAonline.@SSaima11 #UN… pic.twitter.com/yM0tt8Mk9i
— Pakistan Diplomacy News (@pakdiplomacy) September 14, 2025
سی ایس ایس پاس کرنے کے بعد انہیں بصارت سے محرومی کی وجہ سے فارن آفس پوسٹنگ کے لیے خصوصی اجازت نامہ لینا پڑا۔
’پاکستان کے پہلے نابینا جج‘
صائمہ کے ایک بھائی یوسف سلیم بھی نابینا ہیں، وہ پاکستان کے پہلے نابینا جج ہیں۔ انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کی ماتحت عدلیہ میں سول جج کے طور پر خدمات انجام دیں، جو معذور افراد کے لیے ایک تاریخی کامیابی تھی۔
یہ بھی پڑھیں دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں کے ساتھ ناروا سلوک
صائمہ کی ایک اور بہن، جو نابینا ہیں، لاہور یونیورسٹی میں لیکچرار کے عہدے پر فائز ہیں۔