ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے آڈیو لیکس کیس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کیخلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصر من اللہ بلوچ نے کی۔
سماعت کے دوران علی امین گنڈا پور کے وکیل راجہ ظہور الحسن نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیا نے صبح وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے خبر چلائی، حالانکہ وہ ہڑتال کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:آڈیو لیک کیس، علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
جج نصر من اللہ بلوچ نے ریمارکس دیے کہ اگر عدالت میں پیش نہیں ہوں گے تو میڈیا تو خبر چلائے گا، وکلا کی ہڑتال ہوسکتی ہے لیکن ملزم کو بہرحال پیش ہونا پڑتا ہے۔
وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 3 ہفتوں کے لیے ان کے مؤکل کی گرفتاری سے روکنے کا حکم جاری کر رکھا ہے۔
جج نے ہدایت دی کہ اس بارے میں باقاعدہ درخواست دائر کی جائے۔
مزید پڑھیں:عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات صرف ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
بعد ازاں علی امین گنڈا پور کے وکیل نے وارنٹ منسوخی کی درخواست دائر کی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
عدالت نے علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی۔
کیس کی سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔ علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ تھانہ گولڑہ میں درج ہے۔














