سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے پنجاب اسمبلی کی ہائی پاور کمیٹی پر صوبائی حکومت کو اعتراض کیوں؟

پیر 29 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حالیہ بدترین سیلاب کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے 30 ارکانِ اسمبلی پر مشتمل ایک سپیشل کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی کا مقصد سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا جائزہ، ریلیف سرگرمیوں  میں اداروں کی رابطہ کاری اور آئندہ اس طرح کے نقصانات سے بچنے کے اقدامات اور قانون سازی کرنا ہے۔

کمیٹی 30 روز کے اندر پنجاب اسمبلی میں اپنی رپورٹ اور سفارشات کے ساتھ پیش کرے گی، اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے قائم کی گئی اسپیشل کمیٹی کے کنوینر سید علی حیدر گیلانی ہوں گے، صوبائی وزیر ایریگیشن محمد کاظم پیر زادہ اور دیگر ایم پی ایز پر مشتمل یہ کمیٹی سیلاب سے ہونے والی اموات، انفراسٹرکچر، فصلوں، مویشیوں اور گھروں کو ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: چین کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان پاکستان پہنچ گیا

کمیٹی متاثرین کی ریلیف اور بحالی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لے گی، کمیٹی کی جانب سے حفاظتی فلڈ بندوں کی تعمیر و مرمت، نکاسی آب اور سیلاب سے نمٹنے کے لیے طویل و قلیل مدتی ترجیحات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

مذکورہ کمیٹی آبی ذخائر، دریائی، قدرتی و ماحولیاتی ماہرین کی سفارشات بھی مرتب کرے گی اور اس حوالے سے پنجاب اسمبلی کی کسی اور کمیٹی اور ممبر سے بھی تعاون حاصل کر سکے گی جبکہ وفاقی اور صوبائی محکموں سے بھی مدد حاصل کر سکتی ہے۔

تشکیل کردہ کمیٹی 30 روز کے اندر اپنی سفارشات مرتب کر کے اسمبلی کو پیش کرے گی۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی سیلاب متاثرین کی تعداد کا تخمینہ لگائے گئی اور متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے کے ٹی او آرز بنائے گی۔ کس جگہ کیا کام ہونا ہے اس کی سفارشات بنا کر حکومت کو دیں گے، ہمارے ساتھ تمام ادارے مل کر اس پر کام کریں گے، ہم امداد تقسیم نہیں کریں گے ہمارا کام صرف سیلاب کے  حوالے سے جائزہ رپورٹ تیار کر کے حکومت کو بھجوانا ہے۔

پنجاب حکومت کا اس پر کیا موقف ہے؟

پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی کو یہ ہائی پاور کمیٹی تشکیل نہیں دینی چاہیے تھی کیوں کہ پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہوا ہے۔ پنجاب حکومت نے سیلاب ریلیف پیکج کا تقریباً 5 سو ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں جانوروں، فصلوں اور گھروں کو پہنچنے والے نقصان اور امداد کا طریقہ کار بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی وزارتِ خارجہ کا ملائیشیا کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد پر اظہارِ تشکر

دوسرا، اس ریلیف پیکج میں ان اداروں کو شامل کیا گیا ہے جو سیلاب میں کام کر رہے تھے، ان میں اربن یونٹ، ریونیو، ایگرکلچر ڈیپارٹمنٹ، لائیو اسٹاک اور آرمی کے نمائندے شامل ہیں۔

ذرائع نے حیرت کا اظہار کیا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کس طرح کی  سفارشات تیار کرے گی جبکہ سب کام پنجاب حکومت اداروں کی مدد سے پہلے ہی کرچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان سمیت علاقائی طاقتوں کی افغانستان میں غیر ملکی اڈوں کی مخالفت

حافظ نعیم کو یقین نہیں تو اڈیالہ آ کر عمران خان کا مؤقف سن لیں، پی ٹی آئی کی پیشکش

میری بات سے کسی کو دکھ پہنچا ہو تو معذرت خواہ ہوں، ایمل ولی خان

مریم نواز وزیراعظم بننے کی تیاری کررہی ہیں، فیصلہ وقت پر ہوگا، رانا ثنااللہ کا انکشاف

ارجنٹینا کے صدر کا راک شو، کتاب کی رونمائی سیاسی جلسے میں تبدیل

ویڈیو

صدر زرداری کا محسن نقوی کو اہم ٹاسک، کیا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ہے؟

عربی زبان کے فروغ پرمکالمہ، پاکستان بھی شریک

شہریوں کے محافظ پولیس اہلکار جو فرض سے غداری کر بیٹھے

کالم / تجزیہ

ڈیجیٹل اکانومی پاکستان کا معاشی سیاسی لینڈ اسکیپ بدل دے گی

سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عسیری کی پاک سعودی تعلقات پر نئی کتاب

سعودی عرب اور پاکستان: تابناک ماضی تابندہ مستقبل