پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جنوبی افریقہ کے خلاف آئندہ ہوم ٹیسٹ سیریز کے لیے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے، جس میں تین نئے کھلاڑیوں آصف آفریدی، فیصل اکرم اور روحیل نذیر کو شامل کیا گیا ہے۔
اسکواڈ میں شامل کیے گئے اسپنر آصف آفریدی کی سلیکشن پر سوشل میڈیا اور کرکٹ حلقوں میں بحث جاری ہے۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم لاہور قلندرز سے وابستہ آصف آفریدی کی عمر 38 سال ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ فائنل کا ٹاس فکس تھا؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
سابق فاسٹ بولر تنویر احمد نے آصف آفریدی کی سلیکشن پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آصف آفریدی کون ہے؟ اگر وہی لیفٹ آرم اسپنر ہے تو اُس کی کارکردگی تو واجبی سی ہے، 60 فرسٹ کلاس میچز میں صرف 83 وکٹیں اور عمر 38 سال؟ تو یہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہونے کا حقدار ہی نہیں ہے۔
Ye asif afridi kon ha left arm spinner ager woh ha tou kia performance ha 60 FC main sirf 83 wickets hain or Age 38 ager wohi ha tou lagta ha buhat bara danda laga ha ye tou deserve he nahi karta test team main pic.twitter.com/Lz5szMOiN7
— Tanveer Says (@ImTanveerA) September 30, 2025
شعیب مقصود نے کہا کہ 35 سال سے زائد عمر کے کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کرکٹ سے باہر کرنے سے لے کر 38، 39 سال کے کھلاڑیوں کو ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرنے تک، کیا شاندار کرکٹ سسٹم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نہ کوئی ویژن ہے، بس دھکا اسٹارٹ۔
From banning 35 year old players from Domestic cricket to selecting 38,39 yers old players in Test Squad what a great cricket system 🤪🤪🤪🤪🤪 no Vision just Dhakka start😩😩😩
— Sohaib Maqsood (@sohaibcricketer) September 30, 2025
بسمہ نامی صارف کا کہنا تھا کہ ذرا ہماری کرکٹ کی حالت تو دیکھیں۔ 40 سالہ آصف آفریدی کو (یقیناً کوٹے کی بنیاد پر) ٹیم میں جگہ دی جا رہی ہے، جبکہ اُن نوجوان کھلاڑیوں کو باہر کر دیا گیا ہے جنہیں سپورٹ اور ترقی کی ضرورت تھی۔ اور بات یہیں ختم نہیں ہوتی فارمیٹس کو بھی مکس کر دیا ہے ایک فارمیٹ کے لیے کھلاڑی چُنے جا رہے ہیں اور دوسرے سے نکالے جا رہے ہیں۔
Just look at the state of our cricket. They're giving 40yo Asif Afridi (lolq quota ofc) a spot in the team while dropping youngsters who needed support and development and to make matters worse, they're mixing formats picking players for one format and dropping them for another https://t.co/dJOn0Ihcux
— Bisma. (@aclockworkcutie) September 30, 2025
حسنین ضیاء نے کہا کہ پی سی بی کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے حسیب اللہ کو منتخب نہیں کیا، جس کا فرسٹ کلاس ایوریج 38 اور لسٹ اے ایوریج 51 ہے۔ اگر 39 سالہ آصف آفریدی اور 34 کے ایوریج والا روحیل نذیر پاکستان کے لیے کھیل سکتے ہیں، تو پھر حسیب اللہ کیوں نہیں؟ کیا صرف اس لیے کہ وہ ایک مخصوص صوبے سے تعلق رکھتا ہے؟
Shame on @TheRealPCB for not selecting Haseebullah , with a First-Class average of 38 and a List A average of 51. If 39 (+4) year-old Asif Afridi and Rohail Nazir with an average of 34 can play for Pakistan, then why not Haseebullah? Is it because he’s from a certain province?? pic.twitter.com/Dykut2qpLh
— Hasnain Zia (@HasnainZia52590) September 30, 2025
محمد اعظم کہتے ہیں 39 سالہ آصف آفریدی کو جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے، جبکہ 22 سالہ نوجوان مہران ممتاز کو بغیر کوئی موقع دیے ڈراپ کر دیا گیا حالانکہ وہ گزشتہ سال انگلینڈ کے خلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ تھا۔
39 years old asif afridi select in test squad against south Africa while young 22 years old mehran mumtaz dropped without giving him single chance btw he was tha part squad against england last year pic.twitter.com/KS7luUHsBV
— Muhammad Azam (@m_azam_oficial) September 30, 2025
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ 12 سے 16 اکتوبر تک لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، جبکہ دوسرا ٹیسٹ 20 سے 24 اکتوبر تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔