پھیپھڑوں میں چھپے کینسر کے ٹیومرز ڈھونڈنے والا روبوٹک آلہ کامیاب ثابت

بدھ 1 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یورپی ریسپیریٹری سوسائٹی کی کانفرنس میں پیش کیے گئے کلینیکل ٹرائل میں ایک جدید روبوٹک برونکو اسکوپی ڈیوائس نے گہرے اور چھوٹے ٹیومرز تک پہنچنے میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی، جس سے پھیپھڑوں کے کینسر کی بروقت تشخیص ممکن ہو سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں:ذیابطیس نوجوانوں میں دل کی بیماریوں، اموات کی بڑی وجہ

جدید ٹیکنالوجی کی خصوصیات

یہ آلہ ایک خصوصی سی ٹی اسکینر کی مدد سے پھیپھڑوں کے دور دراز حصوں میں موجود گلٹیوں کو تلاش کرتا ہے۔ روبوٹک سسٹم برونکو اسکوپ کو ان مقامات تک لے جاتا ہے جہاں عام طور پر پہنچنا ممکن نہیں ہوتا، تاکہ بایوپسی کے ذریعے تشخیص ہو سکے۔

پرانے طریقے سے کئی گنا مؤثر

تحقیق کے مطابق روبوٹک برونکو اسکوپ نے 84 فیصد کیسز میں ٹیومرز تک رسائی حاصل کی، جب کہ روایتی طریقے صرف 23 فیصد تک کامیاب ہوئے۔

ناکام کیسز میں جب روبوٹک تکنیک استعمال کی گئی تو 93 فیصد میں کامیابی ملی۔

ابتدائی مرحلے میں کینسر کی تشخیص

78 مریضوں پر تجربہ کیا گیا جن میں 127 چھوٹی گلٹیاں پائی گئیں۔ مجموعی طور پر 68 مریضوں کو پھیپھڑوں کا کینسر نکلا اور ان میں سے 50 افراد کا مرض بالکل ابتدائی اور قابلِ علاج مرحلے میں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پھیپھڑے صحت کا راز کھولتے ہیں، ان کی کاردکردگی خود کیسے چیک کی جائے؟

ماہرین کے مطابق ابتدائی تشخیص سے علاج کی کامیابی کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔

لاگت اور مستقبل کی تحقیق

یہ جدید نظام مہنگا ہے، اس کی قیمت 11 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے، جبکہ ہر بایوپسی پر تقریباً 2,350 ڈالر اضافی لاگت آتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ روبوٹک سسٹم ان کیسز کے لیے مخصوص ہونا چاہیے جہاں روایتی برونکو اسکوپی ناکام ہو جائے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس مہنگی ٹیکنالوجی کے استعمال کو جواز دینے کے لیے مزید تحقیق ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت