جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابراہیم اکارڈ کی جانب جانے کا سوچیے گا بھی مت، یہ ہماری قوم کی ریڈ لائن ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لائیو خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ابراہیم اکارڈ کی جانب پیشقدمی ہماری ریڈلائن ہے جسے کراس کیا تو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش بھی کی گئی تو قوم کے غیض وغضب کا سامنا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ سے امید لگانے والے جان لیں کہ یہ جھوٹ اور فراڈ ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطینیوں کو ایک طرف کرکے جو معاہدہ کیا جائے گا وہ ناپائیدارہوگا کیونکہ فلسطینی ہی اس معاملے کے اصل فریق ہیں، جنہیں شامل کیے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ حکمران امریکی غلام تو رہے ہیں لیکن عجب معاملہ ہے کہ اپوزیشن بھی اسرائیل کی مذمت نہیں کررہی۔
’کروڑوں ووٹ لینے والی اپوزیشن اسرائیل کی دہشتگردی کی مذمت اس لیے نہیں کر رہی کہ انہیں ٹرمپ سے اقتدار میں واپس آنے کی امید ہے۔‘
مزید پڑھیں: اسرائیل کی اصولی مخالفت پر قائداعظم کی مہر بھی ثبت ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی قیادت حماس کے ردعمل کا انتظار کررہی ہے۔ ’وہ جو فیصلہ کریں گے، ہم اس کے ساتھ ہوں گے اور پوری دنیا میں ظالموں کو بے نقاب کریں گے۔‘
حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ 4 اکتوبر کو لاہور، 5 کو کراچی اور 7 اکتوبر کو اسلام آباد میں عظیم الشان ملین مارچ منعقد کیے جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے قوم سے اپیل کی کہ مظلوم فلسطینوں کی حمایت میں ہونےوالے ان ملین مارچ میں شرکت کرکے حکومت اور اپوزیشن کو بتادیں کہ ہمیں امریکی غلامی منظور نہیں۔