سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ (ایس آر ایم جی) کی چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ریڈ سی فلم فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن جمانا الراشد نے عالمی سطح پر ایک نیا سنگِ میل عبور کرلیا۔
انہیں ٹائم میگزین کی بااثر شخصیات کی فہرست ’ٹائم 100 نیکسٹ‘ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی سعودی خاتون بن گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’پرتگالی ہوں، لیکن سعودی عرب سے ہوں‘ رونالڈو کا النصر کے ساتھ نئی کامیابیوں کا عزم
یہ فہرست ان ابھرتے ہوئے عالمی رہنماؤں پر مشتمل ہے جو کاروبار، تفریح، کھیل، سیاست، سائنس، صحت اور سماجی تحریکوں میں مستقبل کی سمت طے کررہے ہیں۔
میڈیا اور فلم کے شعبے میں نمایاں خدمات
ٹائم میگزین نے جمانا الراشد کو مشرقِ وسطیٰ میں میڈیا کے بدلتے منظرنامے کی معمار قرار دیا ہے۔ انہیں 2020 میں سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ کی پہلی خاتون سربراہ مقرر کیا گیا، اور ان کی قیادت میں ادارے نے ڈیجیٹل فرسٹ حکمت عملی اختیار کی، جدید میڈیا پلیٹ فارمز متعارف کرائے اور بین الاقوامی سطح پر اہم شراکت داریوں کا آغاز کیا۔
ان اقدامات کے اثرات کمپنی کی حصص مارکیٹ میں شاندار کارکردگی سے بھی ظاہر ہوئے ہیں، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔ ان کی رہنمائی میں عرب میڈیا نے نئے انداز میں سامعین سے رابطہ قائم کیا اور نوجوان ٹیلنٹ کو آگے لانے کا موقع فراہم کیا۔
ریڈ سی فلم فاؤنڈیشن میں قائدانہ کردار
جمانا الراشد بطور چیئرپرسن ریڈ سی فلم فاؤنڈیشن کے تحت نہ صرف سعودی عرب بلکہ عرب دنیا، افریقہ اور ایشیا میں فلم انڈسٹری کو فروغ دے رہی ہیں۔
ان کی قیادت میں 80 سے زیادہ فلمیں بین الاقوامی فلم میلوں میں پیش ہو چکی ہیں جن میں کانز، وینس، برلن، ٹورنٹو اور سنڈانس جیسے نامور فیسٹیول شامل ہیں۔
یہ وہ کہانیاں اور فلم ساز ہیں جنہیں کبھی عالمی سطح پر جگہ ملنا دشوار تھا، مگر آج وہ عالمی اسٹیج پر شناخت حاصل کر چکے ہیں۔ ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول اب عالمی سینما، ثقافت اور تخلیق کا ایک ممتاز مرکز بن چکا ہے۔
عالمی اعتراف پر جمانا الراشد کا ردعمل
اس اعزاز پر بات کرتے ہوئے جمانا الراشد نے کہاکہ ’ٹائم 100 نیکسٹ‘ کی فہرست میں شامل ہونا میرے لیے باعثِ فخر ہے۔ یہ کامیابی ان ٹیموں کی محنت کا نتیجہ ہے جن کے ساتھ مجھے سعودی ریسرچ میڈیا گروپ اور ریڈ سی فلم فاؤنڈیشن میں کام کرنے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہاکہ یہ اس وژن کی بھی عکاس ہے جو سعودی عرب میں تبدیلی اور ترقی کی بنیاد بن رہا ہے، ایک ایسا مستقبل جو جدت، تخلیق اور عالمی سطح پر اثر رکھنے والی کہانیوں پر مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں با اختیار خواتین کی کامیابیوں کی متاثر کن کہانیاں
سعودی عرب کی طاقت کا عالمی اعتراف
جمانا الراشد کی شمولیت صرف ان کی ذاتی کامیابی نہیں بلکہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ سعودی عرب کا میڈیا اور تخلیقی شعبہ عالمی سطح پر گفتگو کا مرکز بن رہا ہے۔ ملک کی جاری سماجی و اقتصادی تبدیلیوں میں ان کا کردار ترقی، تخلیق اور اجتماعی شعور کی نمائندگی کرتا ہے۔