صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماؤں کی مذمت

جمعرات 2 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لیے روانہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کے بعد عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔

اس حملے میں اسرائیلی بحریہ نے 13 کشتیوں کو روک کر ان پر سوار کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جن میں انسانی ہمدردی کے کارکن اور عالمی شخصیات شامل تھیں۔

پاکستانی اور ملائیشیا کا ردعمل

پاکستان کے وزیراعظم نے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ فلوٹیلا کو بحفاظت غزہ پہنچنے دیا جائے اور تمام گرفتار کارکن فوری رہا کیے جائیں۔

اسحاق ڈار کی اسرائیل کی صمود فلوٹیلا پر کارروائی کی شدید مذمت

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ پاکستان اسحاق ڈار نے اسرائیل کی گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے اور بین الاقوامی کارکنوں کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔

اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی ٹوئٹ میں اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر فائر بندی، ناکہ بندی کا خاتمہ، گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی اور غزہ تک بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کی حمایت

نائب وزیر اعظم پاکستان نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے حق خودمختار اور آزاد ریاست کے قیام کے لیے پرعزم ہے، جس کی حدود 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر ہوں اور القدس شریف اس کا دارالحکومت ہو۔

ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے بھی اسرائیل کے اس اقدام کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیا اور کہا کہ ان کا ملک ہر قانونی اور جائز طریقے سے اسرائیل کو جوابدہ بنانے کے اقدامات کرے گا، خاص طور پر اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے۔

عالمی تنظیموں کی مذمت

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسیسکا البانیزے اور کولمبیا کے صدر گستاوا پیٹرو نے بھی فلوٹیلا پر حملے کی مذمت کی اور زور دیا کہ انسانی ہمدردی کی امداد کو پہنچنے سے نہیں روکا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی رکاوٹوں کے باوجود صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف رواں دواں

یاد رہے کہ فلوٹیلا کے ذریعے سینکڑوں کارکن اور امدادی سامان غزہ کی طرف روانہ ہوئے تھے تاکہ اسرائیل کی مسلط کردہ بحری ناکہ بندی کو عبور کر کے فلسطینی عوام تک انسانی ہمدردی کی امداد پہنچائی جا سکے۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ مشن اس کی قانونی ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش ہے، لیکن بین الاقوامی ماہرین کے مطابق امدادی کشتیوں کو روکا جانا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ عالمی دباؤ اور اسرائیلی کارروائی کے باوجود اپنے مشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی دواؤں کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت