اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لیے روانہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کے بعد عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔
اس حملے میں اسرائیلی بحریہ نے 13 کشتیوں کو روک کر ان پر سوار کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جن میں انسانی ہمدردی کے کارکن اور عالمی شخصیات شامل تھیں۔
پاکستان ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ اس فلوٹیلا میں 44 ممالک کے 450 سے زائد امدادی کارکن سوار تھے، جنہیں اسرائیلی افواج نے غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ ان بے لوث کارکنان کا واحد ’’جرم‘‘ یہ تھا کہ وہ بے کس اور مظلوم…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 2, 2025
پاکستانی اور ملائیشیا کا ردعمل
پاکستان کے وزیراعظم نے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ فلوٹیلا کو بحفاظت غزہ پہنچنے دیا جائے اور تمام گرفتار کارکن فوری رہا کیے جائیں۔
اسحاق ڈار کی اسرائیل کی صمود فلوٹیلا پر کارروائی کی شدید مذمت
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ پاکستان اسحاق ڈار نے اسرائیل کی گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے اور بین الاقوامی کارکنوں کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔
Pakistan strongly condemns Israel’s interception of the Global Sumud Flotilla and detention of international activists in flagrant violation of international law. We demand an immediate ceasefire, lifting of blockade, swift release of activists and unhindered aid to Gaza.…
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) October 2, 2025
اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی ٹوئٹ میں اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر فائر بندی، ناکہ بندی کا خاتمہ، گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی اور غزہ تک بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کی حمایت
نائب وزیر اعظم پاکستان نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے حق خودمختار اور آزاد ریاست کے قیام کے لیے پرعزم ہے، جس کی حدود 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر ہوں اور القدس شریف اس کا دارالحکومت ہو۔
Malaysia akan mengambil segala langkah yang sah dan berasaskan undang-undang bagi menuntut pertanggungjawaban rejim zionis, khususnya apabila warganegara kita terlibat. Keselamatan rakyat Malaysia menjadi keutamaan serta kita tidak akan sama sekali bungkam tatkala hak dan maruah… pic.twitter.com/brZ9c43m4G
— Anwar Ibrahim (@anwaribrahim) October 2, 2025
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے بھی اسرائیل کے اس اقدام کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیا اور کہا کہ ان کا ملک ہر قانونی اور جائز طریقے سے اسرائیل کو جوابدہ بنانے کے اقدامات کرے گا، خاص طور پر اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے۔
عالمی تنظیموں کی مذمت
اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسیسکا البانیزے اور کولمبیا کے صدر گستاوا پیٹرو نے بھی فلوٹیلا پر حملے کی مذمت کی اور زور دیا کہ انسانی ہمدردی کی امداد کو پہنچنے سے نہیں روکا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی رکاوٹوں کے باوجود صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف رواں دواں
یاد رہے کہ فلوٹیلا کے ذریعے سینکڑوں کارکن اور امدادی سامان غزہ کی طرف روانہ ہوئے تھے تاکہ اسرائیل کی مسلط کردہ بحری ناکہ بندی کو عبور کر کے فلسطینی عوام تک انسانی ہمدردی کی امداد پہنچائی جا سکے۔
اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ مشن اس کی قانونی ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش ہے، لیکن بین الاقوامی ماہرین کے مطابق امدادی کشتیوں کو روکا جانا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ عالمی دباؤ اور اسرائیلی کارروائی کے باوجود اپنے مشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔