سعودی عرب میں سیاحتی شعبے میں ’سعودائزیشن‘ کے نئے قواعد منظور

جمعرات 2 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی حکام نے سیاحت کے شعبے کے لیے نئے قواعد کی منظوری دے دی ہے، جن کا مقصد مقامی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ کرنا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی یعنی ایس پی اے کے مطابق ان قواعد کے تحت تمام لائسنس یافتہ اداروں کو اپنے ملازمین کا اندراج کرانا اور سعودائزیشن یعنی مقامی طور پر ہم آہنگی سے متعلق ضوابط پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں سیاحت کے شعبہ نے نئے ریکارڈ قائم کردیے

نئے قواعد کے تحت سیاحتی کمپنیاں ایسے عہدوں پر غیر ملکیوں یا بیرونِ مملکت اداروں سے خدمات حاصل نہیں کر سکیں گی جو سعودی شہریوں کے لیے مخصوص ہوں۔

تاہم آؤٹ سورسنگ کی ضرورت کی صورت میں صرف وہی فرم استعمال کی جا سکیں گی جنہیں وزارتِ سیاحت یا وزارتِ افرادی قوت و سماجی ترقی سے لائسنس حاصل ہو۔

دوسری جانب ان عہدوں پر صرف سعودی شہری ہی تعینات کیے جائیں گے۔

وزارتِ سیاحت نے تمام سیاحتی اور ہوٹلز کے اداروں کے لیے یہ بھی لازم قرار دیا ہے کہ اوقاتِ کار کے دوران سعودی ریسپشنسٹ موجود ہو تاکہ شہریوں کو نمایاں طور پر فرنٹ لائن کردار میں دکھایا جا سکے۔

وزارت نے وضاحت کی کہ نئی پالیسیوں کے تحت تمام معاشی سرگرمیوں میں لوکلائزیشن اور ملازمین کے اندراج کے تقاضے طے کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں نوجوانوں کا بول بالا، بزرگ آبادی صرف 2.8 فیصد

ان ضوابط کا اطلاق ان تمام اقتصادی سرگرمیوں پر ہوگا جنہیں قومی درجہ بندی برائے اقتصادی سرگرمیوں کے تحت وزارت نے لائسنس جاری کیے ہیں۔

قواعد کے مطابق سیاحتی اداروں کے تمام ملازمین کو کام شروع کرنے سے قبل وزارتِ افرادی قوت و سماجی ترقی کے ساتھ رجسٹر کرانا لازمی ہوگا۔

جبکہ ان کے معاہدے ’اجیر‘ پلیٹ فارم یا کسی منظور شدہ نظام کے ذریعے دستاویزی شکل میں محفوظ کیے جائیں گے، چاہے وہ مستقل، عارضی یا موسمی نوعیت کے معاہدے ہوں۔

ایک سے زائد برانچ رکھنے والی کمپنیوں کو ہر شاخ کے تحت عملے کا الگ اندراج کرانا ہوگا۔

وزارت نے مزید کہا کہ خلاف ورزیوں کی نگرانی وزارتِ افرادی قوت و سماجی ترقی کے تعاون سے کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: سیاحت 2030 تک سعودی عرب کی معیشت میں تیل کے برابر ہوجائے گی؟

یہ اقدامات وژن 2030 کے تحت کیے جا رہے ہیں جس کے تحت سیاحت کو سعودی عرب کی معیشت کا اہم محرک بنایا جا رہا ہے۔

وژن کا ہدف سال 2030 تک 15 کروڑ سیاحوں کو راغب کرنا ہے، جبکہ اس حکمتِ عملی میں سعودائزیشن کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے تاکہ شہریوں کے لیے پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

26ویں آئینی ترمیم کیس: مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل دائر

ٹرافی تنازعہ، بھارتی کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے تیار؟

عوامی ایکشن کمیٹی کے زیادہ تر مطالبات مان لیے گئے، احسن اقبال

جعلی ڈگری کیس، جسٹس جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا

آزاد کشمیر احتجاج: وزیرِاعظم کی مذاکرات کی پیشکش عوامی رائے میں دانش مندانہ اقدام قرار

ویڈیو

مونال کی جگہ اسلام آباد ویو پوائنٹ اب تک کیوں نہیں بنایا گیا؟

مریم نواز پنجاب کے حق کے لیے آواز ضرور اٹھائیں گی، خرم دستگیر

پی ٹی آئی دو دھڑوں میں تقسیم، استعفے آنا شروع ہوگئے

کالم / تجزیہ

پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی

نیتن یاہو کی معافیاں: اخلاقی اعتراف یا سیاسی مجبوری؟

افغانستان میں انٹرنیٹ کی بندش، پاکستان کے لیے موقع، افغانوں کے لیے مصیبت