اسرائیل کا غزہ جانے والے بحری قافلے صمود کے کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کرنے کا اعلان

جمعرات 2 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی جانب امدادی سامان اور فلسطین کے حامی کارکنوں کو لے جانے والی کسی بھی کشتی نے غزہ کی ناکہ بندی کو توڑنے میں کامیابی حاصل نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماؤں کی مذمت

عربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے بحیرہ روم میں فلوٹیلا (بحری قافلہ) کی بیشتر کشتیوں کو روک لیا ہے اور ان میں سوار کارکنوں کو یورپ واپس بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق صمود کی کسی بھی اشتعال انگیز کشتی نے فعال جنگی زون میں داخل ہونے یا قانونی بحری ناکہ بندی کو توڑنے میں کامیابی حاصل نہیں کی۔

صمود نامی اس عالمی فلوٹیلا (گلوبل صمود فلوٹیلا) میں تقریباً 45 کشتیاں شامل تھیں جو پچھلے ماہ غزہ کی طرف روانہ ہوئی تھیں۔ ان میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکن اور مشہور سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل تھیں جن کا مقصد غزہ پر عائد اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑ کر وہاں انسانی امداد پہنچانا تھا۔

مزید پڑھیے: گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری پر اہلیہ کا اہم بیان

اسرائیلی بحریہ نے بدھ سے فلوٹیلا کی کشتیوں کو روکنا شروع کیا، اور اب تک 30 سے زائد کشتیوں کو روکا جا چکا ہے یا ان کے بارے میں یہی سمجھا جا رہا ہے کہ وہ روک لی گئی ہیں۔

اسرائیلی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر تصاویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ صمود کے مسافر بحفاظت اسرائیل پہنچا دیے گئے ہیں جہاں سے انہیں یورپ ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ تمام مسافر خیریت سے اور صحت مند ہیں۔

ادھر فلوٹیلا کے ترجمان سیف ابو کشیک نے کہا کہ جن کشتیوں کو روکا نہیں گیا وہ اپنی منزل کی طرف پرعزم ہیں۔

سیف ابو کشیک نے کہا کہ وہ پرعزم اور باحوصلہ ہیں اور اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ صبح تک ناکہ بندی کو توڑ سکیں۔

مزید پڑھیں: صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی دھاوا اور گرفتاریاں، عالمی سطح پر احتجاج بھڑک اٹھا، اٹلی میں ہڑتال کا اعلان

فلوٹیلا کے منتظمین نے اسرائیلی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام کشتیاں بین الاقوامی پانیوں میں تھیں اس لیے ان کی راہ میں رکاوٹ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

حماس نے بھی فلوٹیلا کی مداخلت کو سمندری قزاقی اور دہشتگردی قرار دیتے ہوئے اسے ایک مجرمانہ اقدام کہا ہے۔

کئی ممالک کا ردعمل

اسپین اور اٹلی نے اپنے شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے بحری جہاز روانہ کیےاور سرگرم کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کے اعلان کردہ ممنوعہ زون میں داخل نہ ہوں۔

ترکی نے اسے دہشتگردی کا اقدام قرار دیا ہے۔

کولمبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو نے اسرائیلی سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

اسپین نے اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور کہا ہے کہ فلوٹیلا میں 65 ہسپانوی شہری سوار تھے۔

یہ بھی پڑھیے: گلوبل صُمود فلوٹیلا پر مبینہ اسرائیلی کارروائی، کشتیوں کا رابطہ نظام متاثر

اٹلی میں فلوٹیلا کی حمایت میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے، جبکہ نیپلز میں ٹرینیں بلاک کی گئیں۔ یونینز نے جمعے کو ایک اور ہڑتال کا اعلان کیا ہے تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ اسرائیلی اقدامات کے خلاف سخت موقف اپنائے۔

ادھر اسرائیل نے جون اور جولائی میں بھی اسی قسم کی فلوٹیلاز کو غزہ جانے سے روک دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت