برطانیہ میں شمالی مانچسٹر کی ایک یہودی عبادت گاہ کے باہر ہونے والے حملے میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے جب کہ پولیس کی فائرنگ سے مشتبہ حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں، رپورٹ
واقعہ یومِ کپور (Yom Kippur) کے روز پیش آیا جو یہودیوں کا مقدس ترین دن تصور کیا جاتا ہے۔
گریٹر مانچسٹر پولیس کے مطابق جمعرات کی صبح 9:30 بجے کے قریب ہیٹن پارک ہیبرو کانگریگیشن سناگاگ، کرمسل میں ایک کار نے لوگوں کو روند ڈالا اور ایک شخص پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ حملے کے فوراً بعد مشتبہ شخص کو گولی ماری گئی جسے حملہ آور سمجھا جا رہا ہے۔ حالاں کہ پولیس نے احتیاطی وجوہات کی بنا پر مشتبہ شخص کی موت کی باضابطہ تصدیق نہیں کی کیونکہ اس کے جسم پر مشکوک اشیا پائی گئیں جس پر بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کیا گیا۔ مزید 3 افراد شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
پولیس کا ردِعمل اور الرٹ جاری
پولیس کے مطابق، صبح 9:38 پر فائرنگ کی گئی اور 9:41 پر ایمبولینس پہنچی جس نے گاڑی اور چاقو کے حملے سے زخمی افراد کو طبی امداد دی۔
پولیس نے واقعے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیتے ہوئے ’پلیٹو‘ الرٹ جاری کیا جو کہ برطانیہ میں کسی جاری دہشتگرد حملے کی صورت میں ایمرجنسی سروسز کے لیے استعمال ہونے والا قومی کوڈ ورڈ ہے۔
برطانوی وزیرِ اعظم کا سخت ردعمل، دورہ ڈنمارک مختصر کر دیا
واقعے کے بعد، وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے یورپی سیاسی اجلاس (European Political Community Summit) میں شرکت کو مختصر کرتے ہوئے کوپن ہیگن (ڈنمارک) سے فوری وطن واپسی کا اعلان کیا۔
توقع ہے کہ وہ کوبرا اجلاس میں شرکت کریں گے جو قومی ہنگامی صورتحال میں اعلیٰ حکام کا خصوصی اجلاس ہوتا ہے۔
مزید پڑھیے: اسرائیل حماس جنگ کے دوران غزہ میں 21 ہزار بچے معذوری کا شکار ہوگئے، اقوام متحدہ کا انکشاف
اسٹارمر نے کہا کہ میں مانچسٹر کی عبادت گاہ پر حملے سے شدید افسردہ ہوں۔ یومِ کپور جیسے مقدس دن پر ایسا واقعہ پیش آنا اسے اور زیادہ ہولناک بنا دیتا ہے۔
I’m appalled by the attack at a synagogue in Crumpsall.
The fact that this has taken place on Yom Kippur, the holiest day in the Jewish calendar, makes it all the more horrific.
My thoughts are with the loved ones of all those affected, and my thanks go to the emergency…
— Keir Starmer (@Keir_Starmer) October 2, 2025
انہوں نے عبادت گاہوں پر اضافی سیکیورٹی تعینات کرنے کا اعلان کیا۔
مسلم کونسل آف بریٹین کی بھی مذمت
بادشاہ چارلس سوئم نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
ربی جوناتھن رومن نے خبردار کیا کہ ایسے واقعات سے مذہبی نفرت کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں پانی حاصل کرنے کے لیے جمع 6 بچے اسرائیلی حملوں میں شہید، 24 گھنٹوں میں 139 ہلاکتیں
مسلم کونسل آف برٹین نے اس حملے کی بلا مشروط مذمت کی اور کہا کہ یومِ کپور کے دن ایسا ہونا اسے اور زیادہ تکلیف دہ بناتا ہے۔
سوشل میڈیا اور ویڈیوز
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح پولیس اہلکاروں نے سڑک پر گرے ایک شخص پر ہتھیار تان رکھے ہیں اور عوام کو پیچھے ہٹنے کی ہدایات دی جا رہی ہیں۔
ایک ویڈیو میں فائرنگ کی آواز بھی سنائی دیتی ہے جس کے بعد شخص دوبارہ زمین پر گرتا ہے۔ قریبی علاقے میں ایک اور شخص کو خون میں لت پت دیکھا گیا۔
احتیاطی اقدامات
لندن میٹروپولیٹن پولیس نے عبادت گاہوں، یہودی مراکز اور ایسے علاقوں میں جہاں یہودی آبادی زیادہ ہے اضافی سیکیورٹی تعینات کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ: بچے خاندان کے مرحومین کے پاس جانے کی ضد کیوں کرنے لگے؟
اگرچہ لندن میں خطرے کی سطح میں اضافے کی کوئی اطلاع نہیں، مگر احتیاطی تدابیر کے طور پر یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یومِ کپور: ایک اہم موقع پر حملہ
یہ حملہ ایک ایسے دن پیش آیا جب سناگاگ عام طور پر عبادت گزاروں سے بھرے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل غزہ میں بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا دعویٰ
یومِ کپور یہودیوں کے لیے ویسا ہی اہم ہے جیسا کہ مسیحیوں کے لیے کرسمس بس فرق صرف یہ کہ یہ دن خوشی کا نہیں بلکہ روحانی غور و فکر، معافی اور روزہ رکھنے کا دن ہوتا ہے۔