امریکی کمپنی کا پاکستان میں مینوفیکچرنگ بند کرکے ڈسٹری بیوٹر ماڈل پر منتقل ہونے کا فیصلہ

جمعرات 2 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ملٹی نیشنل کمپنی پروکٹر اینڈ گیمبل (P&G) نے پاکستان میں اپنی مینوفیکچرنگ اور کمرشل سرگرمیاں بتدریج ختم کرنے اور ملک میں اپنے کاروبار کو ڈسٹری بیوٹر ماڈل کے تحت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ اقدام پی اینڈ جی کی عالمی حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد ترقی کی رفتار بڑھانا اور ویلیو کریشن کو تیز کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی کمپنی کے ساتھ تیل و گیس شراکت داری، پشاور بلاک کی بحالی پر اہم پیشرفت

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی کمپنیپروکٹر اینڈ گیمبل نے اپنے بیان میں کہا کہ پی اینڈ جی پاکستان اور گلٹ (Gillette) پاکستان لمیٹڈ کی مینوفیکچرنگ سرگرمیاں مرحلہ وار کم کی جائیں گی جبکہ صارفین کو خطے کی دیگر آپریشنز کے ذریعے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ یہ منتقلی کئی ماہ پر محیط ہوگی جس دوران معمول کے مطابق کاروبار جاری رہے گا۔

پی اینڈ جی نے واضح کیا کہ اس فیصلے میں سب سے پہلی ترجیح ملازمین کو دی جائے گی۔ ایسے ملازمین جن کی ملازمتیں متاثر ہوں گی، انہیں یا تو بیرونِ ملک کمپنی کے دیگر آپریشنز میں مواقع فراہم کیے جائیں گے یا پھر مقامی قوانین اور کمپنی کی پالیسیوں کے مطابق معاوضہ پیکیج دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی کمپنی پاکستان کے ’ پنک ہمالین سالٹ‘ پر سرمایہ کاری کرے گی

یاد رہے کہ پی اینڈ جی نے 1991 میں پاکستانی مارکیٹ میں قدم رکھا اور ملک کی بڑی کنزیومر گُڈز کمپنیوں میں شامل ہو گئی۔ تاہم، کمپنی نے اس فیصلے کی بنیادی وجوہات میں پاکستان کی معاشی مشکلات، منافع کی ترسیل پر پابندیاں اور کمزور ڈیمانڈ کو قرار دیا ہے۔

اس سے قبل جون میں پی اینڈ جی نے اپنے عالمی اسٹرکچر کی ازسرنو تشکیل کا اعلان کیا تھا، جس میں 7 ہزار تک ملازمتوں میں کمی اور مصنوعات کے پورٹ فولیو کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں فوری سرمایہ کاری کی ہدایت دی، وزیرِ اعظم شہباز شریف

ادھر گلٹ پاکستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی اینڈ جی کے فیصلے کے بعد بورڈ کا اجلاس جلد بلایا جائے گا جس میں کاروبار کے مستقبل سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے، جن میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے ممکنہ طور پر ڈیلِسٹ ہونا بھی شامل ہے۔

کمپنی کے مطابق مختلف آپشنز پر غور کرنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پاکستان میں صارفین کو سہولت دینے کا سب سے مناسب طریقہ تیسرے فریق کے ڈسٹری بیوٹر ماڈل کے تحت کام کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت