اسنیپ چیٹ نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ ان صارفین سے فیس وصول کرے گی جو اپنی تصاویر اور ویڈیوز کو ’میموریز‘ فیچر میں 5 جی بی سے زیادہ ذخیرہ کریں گے، اسنیپ چیٹ یہ پالیسی دنیا بھر میں نافذ کی جارہی ہے جس کے تحت صارفین کو اضافی اسٹوریج کے لیے سبسکرپشن فیس دینی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:انسٹاگرام کا نیا فیچر ’انسٹاگرام میپ‘، اسنیپ چیٹ کو ٹکر دینے کی کوشش
کمپنی کے مطابق 100 جی بی اسٹوریج کے لیے بیس پیکج 1.99 ڈالر ماہانہ ہوگا جبکہ 250 جی بی اسٹوریج کا پیکج 3.99 ڈالر ماہانہ اسنیپ چیٹ پلس پلان میں شامل ہوگا۔ برطانیہ کے لیے قیمتوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ وہ صارفین جو 5 جی بی کی حد پار کر جائیں گے انہیں 12 ماہ کا عارضی اسٹوریج دی جائے گی تاکہ وہ یا تو سبسکرپشن لیں یا اپنا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کرسکیں۔
اسنیپ چیٹ کا کہنا ہے 2016 میں میموریز فیچر متعارف ہونے کے بعد اب تک ایک ٹریلین سے زائد یادیں (Memories) محفوظ کی جاچکی ہیں۔ یہ فیچر صارفین کو 24 گھنٹے بعد غائب ہونے والے پوسٹس کو مستقل محفوظ رکھنے اور بعد میں دوبارہ شیئر کرنے کی سہولت دیتا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ پے ماڈل پر منتقلی سے اس فیچر میں مزید سرمایہ کاری ممکن ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: اسنیپ چیٹ کا اہم فیچر، صارف بحفاظت گھر پہنچنے کی اطلاع دوستوں کو دے سکے گا
کمپنی نے تسلیم کیا کہ مفت سے فیس والے ماڈل میں تبدیلی آسان نہیں، مگر اس نے کہا کہ ہیوی یوزرز کے لیے یہ اخراجات ’قابلِ قدر‘ ثابت ہوں گے۔ اسنیپ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر صارفین متاثر نہیں ہوں گے کیونکہ ان کی میموریز کا ڈیٹا 5 جی بی سے کم ہے۔
اسنیپ چیٹ کے اس فیصلے پر آن لائن تنقید بھی سامنے آئی ہے۔ کئی صارفین نے کہا کہ ان کے پاس سالوں کا ڈیٹا محفوظ ہے اور نئی پالیسی سے انہیں بھاری اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے۔ ناقدین نے اسنیپ پر ’لالچ‘ کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خودکشی اور نقصان دہ مواد کی روک تھام: میٹا کا ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ سے تعاون کا اعلان
یہ قدم اسنیپ چیٹ کی جانب سے مزید پے سروسز متعارف کرانے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔ حال ہی میں کمپنی نے لینز پلس سبسکرپشن 9 ڈالر ماہانہ پر متعارف کرائی تھی۔ ماہرین کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں اسٹوریج کے لیے فیس لینے کا رجحان ناگزیر ہے کیونکہ آج کل صارفین پوسٹ کم مگر ڈیٹا زیادہ محفوظ کرتے ہیں۔
اسنیپ چیٹ نے اپریل میں بتایا تھا کہ اس کے ماہانہ ایکٹو صارفین کی تعداد 900 ملین سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ انسٹاگرام اور ٹک ٹاک اربوں صارفین کے ساتھ اس میدان میں آگے ہیں۔