مظفرآباد میں وفاقی حکومت پاکستان کی اعلیٰ سطحی کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، فریقین کے مابین معاہدہ طے پاگیا ہے، اعلامیہ کچھ دیر میں جاری کیا جائے گا،وفاقی وزیرطارق فضل چوہدری نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر مذاکرات میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
وفاقی حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے، مذاکرات کا حتمی دور جاری ہے۔
ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر (AJK) سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ جلد حتمی معاہدے پر دستخط متوقع ہیں۔ مذاکرات کا آخری دور جاری ہے۔ عوامی مفادات اور امن ہماری ترجیح ہیں۔
— Dr. Tariq Fazal Ch. (@DrTariqFazal) October 3, 2025
دوسری جانب عوامی ایکشن کمیٹی کے کور ممبران کے درمیان اختلافات سامنے آگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: وفاق اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان موبائل فون سروس کی بحالی سمیت 90 فیصد معاملات طے
ایکشن کمیٹی کے مظفرآباد سے کور ممبر شوکت نواز میر کے آفیشل فیس بک پیج سے کچھ دیر قبل اعلان کیا گیا کہ مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں تاہم کچھ دیر بعد راولاکوٹ کے کور ممبر عمر نذیر کے آفیشل پیج پر بتایا گیا کہ مذاکرات کی کامیابی کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
بعدازاں شوکت نواز میر کے آفیشل پیج پر بتایاگیا کہ کہ ان کا پیج ہیک ہو گیا تھا اور مذاکرات کامیابی والی ہوسٹ ہٹا دی گئی۔
ذرائع کے مطابق مہاجرین کی نشستوں پر کمیٹی بنانے کے حوالے سے شوکت نواز میر نے اتفاق کیا تاہم عمر نذیر نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں آج ہڑتال کو 5واں روز ہے جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: حکومت اور ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات میں مثبت پیشرفت، معاملات طے ہونے کا امکان
مظفرآباد میں جاری مذاکرات کے حوالے سے قبل ازیں وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے بتایا تھا کہ مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جلد حتمی معاہدے پر دستخط ہوں گے، عوامی مفادات اور امن ترجیع ہیں۔
قبل ازیں وفاقی وزرا اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوا جو 2 گھنٹے جاری رہا، مذاکرات کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے دھیرکوٹ میں اپنے ساتھیوں سے مشاورت کے لیے وقت مانگا تھا۔
آزاد کشمیر زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد
حکومتی مذاکراتی ٹیم کی رکن وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایک ٹوئٹ میں کہا کہ مظفرآباد میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی ہدایت پر بھیجی گئی مذاکراتی ٹیم اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا ہے۔
مظفرآباد میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی ہدایت پر بھیجی گئی ہماری مذاکراتی ٹیم اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے نمائندگان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور اب شروع ہو گیا ہے۔
ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں۔ اُن کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں… pic.twitter.com/8tsQXea0Ea— Dr. Tariq Fazal Ch. (@DrTariqFazal) October 3, 2025
انہوں نے لکھا ہے کہ حکومتی مؤقف کے مطابق کشمیری عوام کے حقوق کی مکمل حمایت کی جاتی ہے اور اُن کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کر لیے گئے ہیں۔ تاہم، باقی چند مطالبات کے لیے آئینی ترامیم درکار ہیں جن پر بات چیت جاری ہے۔
طارق فضل چوہدری کے مطابق حکومت نے واضح کیا ہے کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں اور امید ظاہر کی ہے کہ ایکشن کمیٹی تمام مسائل کو پُرامن مکالمے کے ذریعے حل کرے گی۔
ان کے مطابق حکومتی نمائندگان نے کہا کہ آزاد کشمیر زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد ہمارا مشترکہ عزم ہے۔
ہم آزاد کشمیر میں امن چاہتے ہیں، احسن اقبال
ابتدائی مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں امن چاہتے ہیں کیونکہ دشمن ملک عدم استحکام سے فوری فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عوامی ایکشن کمیٹی کے زیادہ تر مطالبات مان لیے گئے، احسن اقبال
وفاقی وزیر امیر مقام کا کہنا تھا کہ بات چیت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور باہمی افہام و تفہیم سے مسائل حل ہونے چاہئیں۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی پوزیشن
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے مذاکرات کے بعد اپنے دیگر ساتھیوں سے مشاورت کے لیے مہلت طلب کی۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم اپنے ساتھیوں کے جائز مطالبات میں ان کے ساتھ ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
وزیراعظم کا ردعمل
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں سے پْرامن رہنے کی اپیل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پْرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے لیکن مظاہرین کو امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر: وفاق اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان موبائل فون سروس کی بحالی سمیت 90 فیصد معاملات طے
وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں اور عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں۔
تحقیقات اور امداد کی ہدایات
وزیراعظم نے مظاہروں کے دوران ہونے والے ناخوشگوار واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا حکم دیا اور متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت کی۔