وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے تعاون کے بغیر ممکن ہی نہیں تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل پاکستان کے لیے ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں اور ملک کی کامیاب سفارت کاری کی ایسی مثال گزشتہ 80 سال میں نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف اس ماہ کے آخر میں پھر سعودی عرب جائیں گے، بڑے معاشی اقدامات کا اعلان متوقع
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کے ساتھ مشترکہ سفارت کاری عروج پر ہے۔
ان کے مطابق قومی مفاد کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
ایمل ولی پر تنقید
اپنی گفتگو میں انہوں نے ایمل ولی خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غیر ذمہ دارانہ اور ناقابل برداشت بیان دیا جو صرف ذاتی تشہیر کے لیے تھا۔
ان کے مطابق ایمل ولی کو پاکستان سے زیادہ افغانستان سے محبت ہے، وہ اپنے بڑوں کے سیاسی ورثے کی وجہ سے پارٹی سربراہ ہیں ورنہ اس قابل نہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اے این پی کی سیاست سے لوگ اتفاق نہیں کرتے، اسی وجہ سے ان کی جماعت سیٹیں ہار گئی۔
سرمایہ کاری کے لیے محفوظ پاکستان
طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے ایک محفوظ ملک بنایا جائے تاکہ ملکی معیشت مزید مستحکم ہوسکے۔
نیشنل پریس کلب واقعہ اور معافی
طلال چوہدری نے نیشنل پریس کلب واقعے پر حکومت، وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات نے افسوس اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس گردی کے خلاف ملک گیر یومِ سیاہ منانے کا اعلان
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے صحافیوں سے غیر مشروط معافی مانگی ہے اور جو بھی اس واقعے میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
میڈیا اور صحافت پر مؤقف
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ صحافیوں کے بغیر نامکمل ہے، حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور پریس کلب انتظامیہ کی مشاورت سے ہی ایکشن لیا جائے گا۔