سعودی پاک دفاعی معاہدہ اسٹریٹیجک، معیشت اور خوشحالی کا احاطہ کرتا ہے، سیکیورٹی حکام

ہفتہ 4 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے کو اعلی سیکیورٹی حکام نے سنجیدہ اور وسیع النوع قرار دیا ہے، پاکستان کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ صرف دفاع تک محدود نہیں بلکہ معیشت، اقتصادیات اور عوامی خوشحالی تک پھیلا ہوا ہے۔

ہفتے کے روز اعلیٰ سیکیورٹی حکام نے ٹیلی ویژن اینکرز اور سینیئر صحافیوں سے ملاقات میں بتایا کہ یہ معاہدہ دہائیوں پرانے تعلقات کے پس منظر میں ہوا ہے اور اس کے مقاصد بہت وسیع ہیں۔ حکام کے مطابق یہ معاہدہ کسی ملک کے خلاف نہیں بلکہ استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔ ان کے بقول اس معاہدے کے بعد دونوں ملکوں کی طاقت یکجا ہو گئی ہے اور اب کوئی بھی ملک ان کے خلاف اقدام کرنے سے پہلے دوبارہ سوچے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی دفاعی معاہدہ، اسرائیل کے لیے سخت پیغام ہے، محمد عاطف

ایک سوال پر حکام نے کہا کہ پاکستان کے پاس بھارت کو زیر کرنے کی طاقت اور عزم دونوں موجود ہیں۔ اگر بھارت چاہے تو مئی 2025 کی شکست کو دہرانے کے لیے ہم تیار ہیں اور اس بار زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت خطے میں نیٹ سیکیورٹی پرووائیڈر کا درجہ حاصل کرنے کی کوشش میں ناکام ہوا ہے اور پاکستان نے ثابت کر دیا ہے کہ اصل سیکیورٹی پرووائیڈر وہی ہے۔

حکام نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارتی سرپرستی، اسمگلنگ اور منشیات کی آمدنی شامل ہے اور ان سرگرمیوں کا مرکز افغانستان ہے۔ تاہم پاکستان نے افغانستان کے خلاف جارحیت اختیار نہیں کی بلکہ وہاں سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرنے کا کہا ہے اور بین الاقوامی برادری بھی یہی توقع رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور خطے کی سیاست پر اثرات

انہوں نے بتایا کہ ملک میں روزانہ اوسطاً 190 سیکیورٹی آپریشنز ہو رہے ہیں اور رواں سال کے ابتدائی نو مہینوں میں 1 ہزار 422 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جن میں سے 126 افغان شامل تھے۔ حکام نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے سمگلنگ کی روک تھام پر بھی کام کیا جا رہا ہے اور انہی اقدامات کے باعث ایرانی ڈیزل کی سمگلنگ 15 لاکھ بیرل سے کم ہو کر 1 لاکھ 50 ہزار بیرل تک آ گئی ہے جبکہ اس کی قیمت عام ڈیزل کے قریب ہو گئی ہے۔

فوج کا تعلق کسی سیاسی جماعت کی بجائے حکومت وقت سے ہوتا ہے

سیکیورٹی حکام نے واضح کیا کہ فوج کا تعلق کسی سیاسی جماعت کی بجائے حکومت وقت سے ہوتا ہے، اور سول و ملٹری تعلقات کا مضبوط ہونا ناگزیر ہے۔ ان کے مطابق ریاست کے اندر کوئی دوسری ریاست نہیں ہے اور اس وقت حکومت اور سیکیورٹی ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ تمام امور پر آرا دی جاتی ہیں لیکن ہر فیصلہ وزیراعظم بطور چیف ایگزیکٹو کرتے ہیں۔

آرمی چیف کے پاس انہیں معافی دینے کا اختیار نہیں

عمران خان سے متعلق سوال پر حکام نے کہا کہ آرمی چیف کے پاس انہیں معافی دینے کا اختیار نہیں ہے، اگر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ چاہیں تو وہ مقدمات کے قانونی پہلوؤں پر کام کریں، ان کے مطابق عمران خان کی ٹویٹس کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ ان کا بیانیہ ناکام ہو چکا ہے۔

فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی جاری

ایک اور سوال پر بتایا گیا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے اور تمام قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملات کو آگے بڑھایا جا رہا ہے تاکہ سیاسی بنیادوں پر اپیلوں میں کوئی تضاد پیدا نہ ہو۔

ماہرنگ بلوچ سے متعلق حکام نے کہا کہ اگر انہیں نوبیل انعام مل گیا تو یہ ایک بڑا لطیفہ ہوگا کیونکہ ان کی نامزدگی بذاتِ خود اس بات کا ثبوت ہے کہ بیرونی قوتیں دہشتگردی کے سہولت کاروں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں سے مذاکرات ممکن نہیں جو فوجی جوانوں کے سروں کے ساتھ کھیل کھیلتے ہیں۔

مظاہرین کے ساتھ مذاکرات میں مہاجرین کی 12 نشستوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا

آزاد کشمیر کی صورتحال پر حکام نے وضاحت کی کہ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات میں مہاجرین کی 12 نشستوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا کیونکہ یہ براہِ راست کشمیر کاز سے جڑا معاملہ ہے۔ تاہم پاکستانی ادارے گورننس کی بہتری، کرپشن کے خاتمے اور عوامی فلاح و بہبود کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پرنس ولیم اور ہیری کے درمیان برسوں پرانی رقابت کی وجہ کیا ہے؟

شہباز شریف، فضل الرحمان ٹیلیفونک رابطہ، پاک سعودیہ معاہدے اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

شعیب ملک نے ثنا جاوید سے علیحدگی کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

برطانیہ کے لیے پروازیں 25 اکتوبر سے دوبارہ شروع کی جائیں گی، پی آئی اے کا اعلان

بنگلہ دیش کے مشیر قومی سلامتی کی اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال

ویڈیو

نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے 20 نکات ٹرمپ سے کیسے تبدیل کروائے؟ نصرت جاوید کے انکشافات

کچھ نہ دو میڈل کو عزت دو، بلوچستان کے ایشیئن چیمپیئن باڈی بلڈر

اسرائیل کی حد سے بڑی جارحیت: عالمی فلوٹیلا پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ

کالم / تجزیہ

جین زی (Gen Z) کی تنہائی اور بے چینی

جب اپنا بوجھ اتار پھینکا جائے

پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی