ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے جہازوں پر گرفتار کیے گئے 36 ترک شہری آج خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس پہنچیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:صمود فلوٹیلا کے گرفتار پاکستانی کارکنوں کی واپسی کے لیے کوششیں کررہے ہیں، دفتر خارجہ
وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق گرفتار شدگان کی حتمی تعداد ابھی طے نہیں ہوئی، تاہم باقی شہریوں کی واپسی کے لیے سفارتی و قانونی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ خصوصی پرواز میں دیگر ممالک کے شہری بھی شامل ہوں گے جنہیں اسرائیل نے بین الاقوامی پانیوں سے حراست میں لیا تھا۔
فلوٹیلا پر اسرائیلی کارروائی
یاد رہے کہ گزشتہ جمعرات کو اسرائیلی بحریہ نے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے جہازوں پر حملہ کر کے انہیں اپنے قبضے میں لے لیا اور 470 سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
İkbal Gürpınar:
— Bizi aç bıraktılar…
— Her şeyimizi çaldılar…
— İlaçlarımızın hepsini aldılar…İsrail'in Sumud Filosu'nda alıkoyduğu 36 Türk, 137
aktivist İstanbul Havalimanı'na getirildi..#pazar pic.twitter.com/hm0WiOsFXk— Ece Kızılırmak (@ecemkizilirmak) October 5, 2025
یہ کارکنان 50 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے تھے اور ان کا مقصد غزہ کے لیے انسانی امداد پہنچانا اور اسرائیلی محاصرے کے خلاف پرامن احتجاج کرنا تھا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن
یہ مشن ’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘ کے زیرِ اہتمام روانہ کیا گیا تھا، جو 2010 سے غزہ کے محاصرے کو توڑنے کے لیے بین الاقوامی سول سوسائٹی کی ایک مشترکہ کوشش کر رہی ہے۔
تنظیم کے مطابق، فلوٹیلا میں امدادی سامان، طبی سہولیات اور خوراک شامل تھی جو غزہ کے محصور عوام تک پہنچائی جانی تھی۔
غزہ کی سنگین صورتحال
اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ تقریباً 18 برس سے جاری ہے۔ اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی حالیہ جنگ میں 66 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

مسلسل بمباری، غذائی قلت اور تباہ حال بنیادی ڈھانچے کے باعث اقوام متحدہ نے غزہ کو ’رہائش کے قابل نہ رہنے والا علاقہ‘ قرار دیا ہے۔













