امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حماس امت مسلمہ کے ماتھے کا جھومر ہے، فلسطین کا دو ریاستی حل مسترد کرتے ہیں۔
کراچی میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ کے لوگ قربانیاں دے رہے ہیں، اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں 68 ہزار کے قریب لوگ شہید ہوچکے ہیں، جن میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں، یہ سب لوگ ظالموں کے ظلم کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم غزہ کی صورتحال پر اسلامی ممالک کے سربراہان کا اجلاس بلائیں، حافظ نعیم الرحمان
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری ہورہی ہے، فلسطینیوں کو قحط میں مبتلا کیا ہوا ہے لیکن وہ ڈٹ کر کھڑے ہیں اور استقامت کا پہاڑ بنے ہوئے ہیں، وہ ظالموں کا مقابلہ کررہے ہیں اور پوری امت کی جانب سے فرض کفایہ ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حماس ایک اسلامی تحریک ہے، ہمارا حکمران طبقہ حماس کا نام لیتے ہوئے پریشان ہونے لگتا ہے، لیکن تحریک وہی کامیاب ہوتی ہے جو عوام کی نمائندہ تحریک ہو اور عوام کی تائید سے آگے بڑھتی ہو، ایسی تحریکیں جو امریکا اور فلسطین کو بے نقاب کرتی ہیں ان کا نام لیتے ہوئے ہمارا حکمران طبقہ ڈرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا حافظ نعیم الرحمان کو ٹیلیفون، سینیٹر مشتاق سمیت اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی پر گفتگو
اس موقع پر اپنے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین کے 2ریاستی حل کو مسترد کردیا۔انہوں نے کہا کہ حماس اگر فلسطین میں مزاحمت کررہی ہے تو وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ایسا کررہی ہے، حماس نے 2006 میں پورے فلسطین میں کامیابی حاصل کی تھی، غزہ کے لوگوں اور حماس میں کوئی تفریق نہیں ہے، حماس غزہ کے لوگوں کی خدمت کررہی ہے۔














