میری بات سے کسی کو دکھ پہنچا ہو تو معذرت خواہ ہوں، ایمل ولی خان

منگل 7 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اگر ان کی کسی بات سے کسی کو دکھ یا رنج پہنچا ہو تو وہ معذرت خواہ ہیں، کیونکہ ان کی نیت کسی کی تضحیک یا بے ادبی نہیں تھی۔

سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ان کی تقریر کا مقصد صرف ایوانِ بالا کی بالادستی کا اصول اجاگر کرنا تھا، نہ کہ کسی فرد یا ادارے کو نشانہ بنانا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق کے فیصلے کے برعکس کے پی حکومت نے ایمل ولی کو سیکیورٹی فراہم کردی

ایمل ولی خان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہاکہ وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے گزشتہ روز ان کی تقریر سے قبل وزیراعظم کے ساتھ ان کی ملاقات کا ذکر کیا تھا، جس پر وہ وضاحت دینا ضروری سمجھتے ہیں کہ وہ ملاقات دراصل وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق بریفنگ تھی۔

انہوں نے بتایا کہ سینیٹ میں تقریر کے بعد وزیراعظم پاکستان نے انہیں دورہ امریکا پر بریفنگ کے لیے مدعو کیا، اور میٹنگ کے آغاز ہی میں وزیراعظم نے ان سے معذرت کی کہ یہ سب کچھ پارلیمان میں دورہ امریکا سے پہلے ہونا چاہیے تھا۔

ایمل ولی خان کے مطابق انہوں نے وزیراعظم کی معذرت اسی وقت قبول کر لی اور کہا کہ ان کی تقریر کا مقصد صرف ایوان کی بالادستی کی بات کرنا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ان کی تربیت ایسے گھرانے میں ہوئی ہے جہاں بڑوں اور چھوٹوں سے گفتگو کا سلیقہ اور تمیز سکھائی جاتی ہے۔ ’بریفنگ کے دوران وزیراعظم نے وضاحت کی کہ بعض اوقات انہیں فیلڈ مارشل کو ساتھ لے جانے کی اسٹریٹیجک ضرورت پیش آتی ہے، اور صدر ٹرمپ کے ساتھ لی جانے والی تصویر کے بارے میں بتایا کہ امریکی صدر کو دیا گیا پتھروں کا تحفہ فیلڈ مارشل نے اپنی جیب سے خریدا تھا، جس کا ملکی یا غیر ملکی معدنیات کی کسی ڈیل سے کوئی تعلق نہیں۔‘

ایمل ولی خان کے مطابق انہوں نے اس وضاحت کے جواب میں کہاکہ اگر اس تصویر کا پختونخوا اور بلوچستان کی معدنیات یا کسی سودے سے کوئی تعلق نہیں تو وہ کھلے عام معذرت کرنے کو تیار ہیں۔

’مجھ میں اتنی جرات ہے کہ اگر کھلے عام تنقید کر سکتا ہوں تو غلطی ہونے پر معافی بھی مانگ سکتا ہوں۔‘

انہوں نے کہاکہ پختونخوا اور بلوچستان کی معدنیات پر پہلا حق وہاں کے عوام کا ہے، اور ترقیاتی منصوبوں میں مقامی لوگوں کی شمولیت ضروری ہے۔ ہم نہ ترقی کے مخالف ہیں اور نہ معیشت کی بہتری کے، البتہ شفافیت اور آئینی دائرہ اختیار پر یقین رکھتے ہیں۔

ایمل ولی خان نے بتایا کہ بریفنگ انہی نکات پر اختتام پذیر ہوئی کہ ان کی تقریر میں کسی کی ذات یا حیثیت کی بے حرمتی کا پہلو نہیں تھا۔ تاہم اگر کسی کو ان کی بات سے دکھ پہنچا ہو تو وہ دوبارہ معذرت خواہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت سب سے مقدم ہے، سینیٹر ایمل ولی خان

انہوں نے مزید کہاکہ وہ ملک کے دفاع میں فیلڈ مارشل کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں اور آئندہ بھی سراہتے رہیں گے، لیکن جہاں آئینی دائرہ اختیار سے تجاوز ہوگا، وہاں مظلوم قومیتوں کے نمائندے کی حیثیت سے وہ اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان سمیت علاقائی طاقتوں کی افغانستان میں غیر ملکی اڈوں کی مخالفت

حافظ نعیم کو یقین نہیں تو اڈیالہ آ کر عمران خان کا مؤقف سن لیں، پی ٹی آئی کی پیشکش

مریم نواز وزیراعظم بننے کی تیاری کررہی ہیں، فیصلہ وقت پر ہوگا، رانا ثنااللہ کا انکشاف

ارجنٹینا کے صدر کا راک شو، کتاب کی رونمائی سیاسی جلسے میں تبدیل

صنم جاوید کی گرفتاری پر خیبرپختونخوا حکومت پوزیشن واضح کرے، جنید اکبر کا مطالبہ

ویڈیو

صدر زرداری کا محسن نقوی کو اہم ٹاسک، کیا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ہے؟

عربی زبان کے فروغ پرمکالمہ، پاکستان بھی شریک

شہریوں کے محافظ پولیس اہلکار جو فرض سے غداری کر بیٹھے

کالم / تجزیہ

ڈیجیٹل اکانومی پاکستان کا معاشی سیاسی لینڈ اسکیپ بدل دے گی

سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عسیری کی پاک سعودی تعلقات پر نئی کتاب

سعودی عرب اور پاکستان: تابناک ماضی تابندہ مستقبل