نامور موسیقار اسماعیل دربار نے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ اپنے تعلقات پر خاموشی توڑتے ہوئے انہیں ’انا پرست‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ آئندہ ان کے ساتھ کسی بھی منصوبے پر کام نہیں کریں گے، چاہے انہیں اس کے عوض 100 کروڑ کی پیشکش ہی کیوں نہ کی جائے۔
یہ بیان انہوں نے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران دیا۔ اسماعیل دربار نے ماضی میں سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ کامیاب فلموں ’ہم دل دے چکے صنم‘ اور ’دیوداس‘ میں بطور موسیقار کام کیا تھا، جن کی موسیقی کو آج بھی سراہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سنجے لیلا بھنسالی نے ہیرا منڈی کی ہدایت کاری کے لیے کتنامعاوضہ لیا؟
اسماعیل دربار کے مطابق تنازع اُس وقت شدت اختیار کر گیا جب ایک میڈیا رپورٹ میں نیٹ فلیکس سیریز ہیرا منڈی دی ڈائمنڈ بازار کی موسیقی کو سیریز کی ’ریڑھ کی ہڈی‘ قرار دیا گیا۔ اگرچہ رپورٹ میں کاسٹ کی تعریف بھی کی گئی، تاہم موسیقی کو سب سے نمایاں عنصر کہا گیا۔ اسماعیل دربار کا کہنا تھا کہ بھنسالی کو شک ہوا کہ یہ خبر انہوں نے خود چھپوائی ہے، جس کے بعد دونوں کے تعلقات میں دراڑ آ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ جب بھنسالی نے مجھ سے اس خبر کے بارے میں پوچھا تو میں نے صاف کہا کہ اگر میں نے کہی ہوتی تو چھپانے کی ضرورت نہ ہوتی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا ’چلو جانے دو‘۔ میں سمجھ گیا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ مجھے ایسے حالات میں لے آئیں گے کہ میں خود ہی پراجیکٹ چھوڑ دوں، اور میں نے ایسا ہی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حامد میر نے سنجے لیلا بھنسالی کی سیریز ہیرا منڈی کا بھانڈا پھوڑ دیا
اسماعیل دربار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ بھنسالی کی فلم ’گزارش‘ کے لیے بھی کام کرنے والے تھے، مگر ’ہم دل دے چکے صنم‘ اور ’دیوداس‘ کے دوران پیدا ہونے والے تخلیقی اختلافات نے اس موقع کو ختم کر دیا۔
دربار نے الزام لگایا کہ بھنسالی نے ان کی تشہیر روکنے کے لیے اپنی پی آر ٹیم کو ہدایات دی تھیں۔ انہوں نے کہا، ’میں نے دیکھا کہ میں محنت کرتا ہوں اور کریڈٹ وہ لے جاتے ہیں۔ اس وقت مجھے اندازہ ہوا کہ وہ کتنا بڑا انا پرست ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’عالیہ بھٹ میری پہلی بیوی نہیں ہے‘ ، رنبیر کپور کا انکشاف
انہوں نے مزید کہا، ’آج اگر بھنسالی آ کر کہیں کہ وہ مجھے 100 کروڑ دے کر اپنی فلم کا موسیقار بنانا چاہتے ہیں، تو میرا جواب ہوگا پہلی فرصت میں یہاں سے چلے جائیں‘۔
یاد رہے کہ 2014 میں دونوں کے درمیان صلح کی خبریں بھی منظر عام پر آئی تھیں، جب دربار نے یہ بیان دیا تھا کہ ان کے اور بھنسالی کے درمیان تخلیقی اختلافات تھے، ذاتی نہیں۔ انہوں نے تب کہا تھا، سنجے میرے گاڈفادر ہیں۔ جب کوئی میری موسیقی کو نہیں سمجھتا تھا، انہوں نے سمجھا۔
تاہم، موجودہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فنکاروں کے تعلقات ایک بار پھر کشیدگی کی آخری حد کو چھو چکے ہیں، اور آئندہ کسی تعاون کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔














