مریم نواز کی تحریک انصاف اور چیف جسٹس پر تنقید

منگل 16 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ سنا تو یہ تھا کہ سیاسی لیڈران اور کارکنان نظریے کے لیے بہادری سے گرفتاریاں پیش کرتے ہیں مگر گھبراتے ہیں لیکن تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک انقلابی جماعت ایسی سامنے آئی ہے جس کے لیڈر نے ڈر کے مارے ٹانگ پر پلستر چڑھا دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ اس انقلابی جماعت کے لیڈران نے سر پر بالٹیاں رکھنے، ویل چیئرز پر بیٹھنے، اسپتالوں اور عدالت میں چھپنے سمیت جوتیاں چھوڑ کر بھاگ جانے کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔

قبل ازیں اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے چیف جسٹس پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اربوں کے ڈاکنے ڈالنے والے کتنے مجرموں کو آپ گڈ ٹو سی یو کہتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ کیا آپ ہر ایک کو جیل سے ریسٹ ہاؤس بھی شفٹ کرتے ہیں؟ سب پر اسی طرح ریمانڈ میں ضمانتوں کی برسات کرتے ہیں؟ کیا سب کو کہتے ہیں کہ 10 فیملی ممبران کو بلا لیں، گپیں لگائیں اور سو جائیں۔

واضح رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے لیکن عدالت سے نکلتے ہی پولیس نے ان کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر فواد چوہدری بھاگ کر عدالت پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں فواد چوہدری نے بھاگ کر رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری کی کوشش ناکام بنا دی

اس کے علاوہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے عمران خان کو گڈ ٹو سی یو کہنے پر دو بار وضاحت پیش کی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سول مقدمے کی سماعت کے لیے وکیل مظہر اصغر سبزواری کے پیش ہونے پر انہیں دیکھ کر کہا کہ ’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی ، آپ کافی وقت کے بعد میری عدالت میں آئے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں ’آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی‘ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس کی وضاحت کر دی

چیف جسٹس پاکستان نے عمران خان کو ’گڈ ٹو سی یو‘ کہنے پر منگل کے دن ہی نہ صرف دوسری وضاحت دی بلکہ نیب ترامیم مقدمہ میں وکلاء کو بھی ’گڈ ٹو سی یو‘ کہہ دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp