دنیا کے ہر ملک میں بغیر ٹکٹ سفر ایک قابلِ سزا جرم ہے، مگر اس کے باوجود ایسے واقعات عام ہیں جو دلچسپ صورت اختیار کر جاتے ہیں۔
حالیہ دنوں ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک خاتون مسافر اور ٹرین کے ٹکٹ چیکر کے درمیان شدید تکرار دیکھی جا سکتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، مذکورہ خاتون ریاست بہار کی ایک سرکاری اسکول میں اُستاد ہیں جو ٹرین کی اے سی کوچ میں بغیر ٹکٹ سفر کر رہی تھیں۔
جب TTE نے ان سے ٹکٹ دکھانے کو کہا تو انہوں نے الزام لگایا کہ ’آپ مجھے پریشان کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔
ویڈیو میں TTE کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے
’اگر ٹکٹ ہے تو دکھائیے نا، میم!‘
یہ بھی پڑھیے پالتو جانور سے محبت کا انوکھا انداز: خاتون نے سفر کے لیے ٹکٹ خرید لیا
خاتون مسلسل بحث کرتی رہیں اور ایک موقع پر TTE کا فون چھیننے کی کوشش بھی کی، جب وہ ان کی حرکات کو ریکارڈ کر رہا تھا۔
TTE نے فوری طور پر متنبہ کیا کہ وہ ان کے فون کو ہاتھ نہ لگائیں اور یاد دلایا کہ وہ غلطی پر ہیں۔
خاتون نے جواب میں کہا کہ آپ ایک عورت کو ہراساں کر رہے ہیں۔ اور اگر ہم نہیں جائیں تو کیا کر لیں گے؟
باوجود اس کے، TTE نے پیشہ ورانہ تحمل کا مظاہرہ کیا اور بالآخر خاتون کو ٹرین سے اترنے پر مجبور کر دیا۔
دونوں کی گفتگو سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ان کے درمیان پہلی جھڑپ نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیے بغیر ٹکٹ سفر کے مجرموں کو جرمنی کی جیلوں سے کون رہا کروارہا ہے؟
ابھی تک انڈین ریلوے نے اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔
سوشل میڈیا کا ردِعمل
ویڈیو سامنے آنے کے بعد نیٹیزنز نے خاتون کے رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک صارف نے طنزاً لکھا کہ اس نے فون ایسے اٹھایا جیسے ڈونلڈ ٹرمپ کو کال کرنے والی ہو!، دوسرے نے کہا کہ بہار سے گزرنے والی ٹرینوں میں 80 فیصد مسافر بغیر ٹکٹ سفر کرتے ہیں، اور بدتمیزی بھی عام ہے۔
کئی صارفین نے الزام لگایا کہ خاتون نے عورت ہونے کا سہارا لے کراپنی غلطی چھپانے کی کوشش کی۔
ایک اور تبصرے میں کہا گیا کہ بغیر ٹکٹ اے سی کوچ میں بیٹھنا فخر کی بات سمجھا جاتا ہے، اور جو لوگ قانون کے مطابق چلیں، ان کا مذاق اُڑایا جاتا ہے۔













