میانمار کے صوبے ساگائنگ میں بدھ مت کے مذہبی فیسٹیول پر فوج کے پیرا گلائیڈر حملے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور 47 زخمی ہو گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق واقعہ پیر کے روز اس وقت پیش آیا جب چاُنگ یو ٹاؤن شپ میں تقریباً 100 افراد ایک قومی تعطیل کے موقع پر فیسٹیول اور فوجی حکومت کے خلاف احتجاج میں شریک تھے۔ مظاہرین نے سیاسی رہنماؤں کی رہائی، خصوصاً آنگ سان سوچی کی آزادی کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: میانمار فضائیہ کے اقلیتی باشندوں پر حملے، 2 اسکول تباہ، 19 طلبہ ہلاک
چانگ یو ٹاؤن شپ پیپلز ڈیفنس فورس کے اطلاعاتی افسر کو تھانت کے مطابق، فوج اس علاقے میں اس سے قبل بھی تقریباً 6 بار پیرا موٹرز کے ذریعے بمباری کرچکی ہے۔ تازہ حملے میں 2 موٹرائزڈ پیرا گلائیڈرز، جن میں سے ہر ایک میں 2 فوجی سوار تھے، نے ہجوم پر 2 بم گرائے جن کے نتیجے میں درجنوں افراد، جن میں بچے بھی شامل تھے، موقع پر جاں بحق ہوئے۔
ایک 30 سالہ زخمی مظاہرین نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ حملے کے وقت میں سمجھا میرے جسم کا نچلا حصہ اڑ گیا ہے، لیکن جب ہاتھ لگایا تو احساس ہوا کہ میرے پیر ابھی سلامت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میانمار میں قحط کا خطرہ، اقوام متحدہ نے بڑے بحران کی وارننگ دیدی
پیپلز ڈیفنس فورس، جو فوجی حکومت کے خلاف برسرِ پیکار ہے، نے بتایا کہ انہیں تقریب پر حملے کی اطلاع ملی تھی اور وہ اجتماع کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے، تاہم حملہ آور پیرا گلائیڈر پہلے ہی پہنچ گئے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق میانمار کی 40 فیصد سے زائد آبادی اس وقت انسانی امداد کی ضرورت میں مبتلا ہے، جبکہ ملک میں فوجی حکومت کے خلاف جاری خانہ جنگی بدستور شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔














