وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حکم کے عمل کرتے ہوئے وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دے دیا۔
گورنر خیبرپختونخوا کو بھیجے گئے استعفے میں انہوں نے لکھا کہ میرے لیے باعثِ اعزاز ہے کہ اپنے قائد کے حکم کی تعمیل کررہا ہوں۔
In respectful compliance of the orders of my leader, and Founding Chairman Pakistan Tehreek-e-Insaf, Imran Khan, it is my honour to tender my resignation from the Office of the Chief Minister, Khyber Pakhtunkhwa.
When I took over as Chief Minister, the province was faced with a… pic.twitter.com/b43onAVAby
— Ali Amin Khan Gandapur (@AliAminKhanPTI) October 8, 2025
انہوں نے کہاکہ جب میں نے وزیراعلیٰ کا منصب سنبھالا تو صوبہ سنگین مالی مشکلات اور دہشتگردی جیسے چیلنجز کا شکار تھا، لیکن گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پارٹی، کابینہ، بیوروکریسی اور سب سے بڑھ کر عمران خان کی رہنمائی سے صوبے کو مالی استحکام کی راہ پر گامزن کیا گیا اور دہشتگردی کے خلاف بھرپور اور دلیرانہ اقدامات کیے گئے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ان کی حکومت نے ایک ایسے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا جسے کبھی محض ایک جنگ زدہ علاقہ تصور کیا جاتا تھا۔
انہوں نے اپنی کابینہ، اسمبلی اراکین اور خیبرپختونخوا کی بیوروکریسی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل حالات میں ان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ وہ یہ دعویٰ تو نہیں کر سکتے کہ ہر چیلنج پر مکمل طور پر قابو پایا، لیکن یہ ضرور کہہ سکتے ہیں کہ خیبرپختونخوا کے عوام کی خدمت انہوں نے پوری دیانتداری اور پاکستان کے بہترین مفاد میں کی۔
استعفے کے اختتام پر انہوں نے ’پاکستان زندہ باد‘ اور ’پاکستان تحریک انصاف پائندہ باد‘ کا نعرہ بھی درج کیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے سہیل آفریدی کو نیا قائد ایوان نامزد کردیا ہے۔
نئے قائد ایوان نامزد ہونے والے سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے۔ وہ پہلی مرتبہ پی کے 70 سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ ماضی میں وہ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن خیبرپختونخوا کے صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا دیا، سہیل آفریدی نئے قائد ایوان نامزد
موجودہ حکومت میں سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں۔ بعد ازاں کابینہ میں ردوبدل کے نتیجے میں انہیں ہائر ایجوکیشن کے محکمے کا وزیر مقرر کردیا گیا۔