قطر نے تصدیق کی ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر مکمل اتفاق ہو گیا ہے۔ یہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے منصوبے کی منظوری کے بعد سامنے آیا۔
قطر کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان، ماجد الانصاری، نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ثالثوں نے منصوبے کے ’تمام نکات اور نفاذ کے طریقہ کار‘ پر اتفاق کر لیا ہے۔
The mediators announce that tonight an agreement was reached on all the provisions and implementation mechanisms of the first phase of the Gaza ceasefire agreement, which will lead to ending the war, the release of Israeli hostages and Palestinian prisoners, and the entry of aid.…
— د. ماجد محمد الأنصاري Dr. Majed Al Ansari (@majedalansari) October 8, 2025
غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کا معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کا تاریخی موقع، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے حماس اسرائیل امن معاہدہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لیے طے پانے والا معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں دائمی امن کے قیام کے لیے ایک تاریخی موقع ہے۔
وزیراعظم نے ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت اور مذاکراتی عمل میں اُن کا کردار عالمی امن کے لیے ان کی غیر متزلزل وابستگی کا مظہر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قطر، مصر اور ترکیہ کی دانا اور ثابت قدم قیادت کو بھی اس تاریخی معاہدے کے حصول کے لیے ان کی انتھک اور قابلِ ستائش کوششوں پر خراجِ تحسین پیش کیا جانا چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کو فلسطینی عوام کو خراجِ عقیدت پیش کرنا چاہیے جنہوں نے ناقابلِ بیان مصائب اور قربانیاں برداشت کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات کسی صورت دوبارہ پیدا نہیں ہونے چاہئیں۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ میں حالیہ اشتعال انگیزیوں پر گہری تشویش اور سخت مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ قابض افواج اور غیر قانونی آبادکاروں کو ان کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جو صدر ٹرمپ اور ثالث ممالک کی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
The announcement of an agreement that will bring an end to the genocide in Gaza is a historic opportunity to secure lasting peace in the Middle East.
President Trump’s leadership throughout the process of dialogue and negotiations reflects his unwavering commitment to world…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 9, 2025
وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستان اپنے شراکت داروں، دوستوں اور برادر ممالک کی قیادت کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا تاکہ فلسطینی عوام کے لیے امن، سلامتی اور وقار اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق یقینی بنایا جا سکے۔‘
واضح رہے کہ منگل کے روز ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر اعلان کیا تھا کہ حماس اور اسرائیل دونوں نے غزہ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیے ہیں۔
ٹرمپ نے لکھا ’اس کا مطلب ہے کہ تمام یرغمالیوں کو بہت جلد رہا کر دیا جائے گا، اور اسرائیل اپنے فوجیوں کو طے شدہ لائن تک واپس بلا لے گا — جو ایک مضبوط، پائیدار اور دائمی امن کی طرف پہلا قدم ہوگا۔‘
انہوں نے مصر، قطر اور ترکیہ کے ثالثوں کا شکریہ ادا کیا اور اسے ’تاریخی اور بے مثال واقعہ‘ قرار دیا۔
الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق حماس نے بھی اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے ٹرمپ، عرب ثالثوں اور بین الاقوامی فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ’قابض حکومت (اسرائیل)‘ پر معاہدے پر مکمل عمل درآمد کے لیے دباؤ ڈالیں۔
یہ بھی پڑھیے نیتن یاہو غزہ جنگ بندی کے خواہاں، آئندہ ہفتے حماس کے ساتھ معاہدہ طے پا سکتا ہے، ٹرمپ
اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے اسے ’اسرائیل کے لیے ایک عظیم دن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جمعرات کو کابینہ کا اجلاس طلب کریں گے تاکہ معاہدے کی منظوری دی جا سکے اور تمام قیمتی مغویوں کو وطن واپس لایا جا سکے۔
دوسری طرف غزہ کے صحت حکام کے مطابق، بدھ کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 8 فلسطینی جاں بحق اور 61 زخمی ہوئے۔
یہ مذاکرات مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہوئے، جن میں اسرائیلی وزیرِاعظم کے اعلیٰ مشیر رون ڈرمر اور متعدد فلسطینی گروپوں کے نمائندوں، جن میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین اور اسلامی جہاد شامل ہیں، نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیے ’ فلسطین سے متعلق مؤقف غیرمتزلزل ہے ‘، ٹرمپ نیتن یاہو پریس کانفرنس پر سعودی عرب کا سخت ردعمل
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب غزہ میں مہینوں سے جاری تنازعے اور انسانی بحران کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ مبصرین کے مطابق، اگر یہ پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو گیا تو اس سے خطے میں پائیدار امن کی امید پیدا ہو سکتی ہے۔
پرچی پڑھنے کے بعد ٹرمپ مصر روانہ ہونے کے لیے بے چین کیوں؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں مصر کا دورہ کر سکتے ہیں، جہاں امریکی مذاکرات کار غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ قریباً طے پا چکا ہے اور ممکن ہے کہ وہ ہفتے کے روز مشرقِ وسطیٰ روانہ ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ مذاکرات مصر میں جاری ہیں اور جلد پیشرفت متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی مذاکرات مثبت سمت میں، مصری صدر کی ٹرمپ کو قاہرہ آنے کی دعوت
گفتگو کے دوران امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کمرے میں داخل ہوئے اور صدر ٹرمپ کو ایک نوٹ دیا۔ ٹرمپ نے اسے پڑھ کر بتایا کہ مجھے ابھی وزیرِ خارجہ کی جانب سے نوٹ ملا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہم مشرقِ وسطیٰ میں معاہدے کے بہت قریب ہیں، اور انہیں میری فوری ضرورت ہے۔
بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے وضاحت کی کہ صدر ممکنہ طور پر جمعے کو اپنا سالانہ طبی معائنہ مکمل کرنے کے بعد خطے کا دورہ کریں گے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اس نوٹ میں لکھا تھا کہ آپ کو جلد از جلد ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کی منظوری دینا ہوگی تاکہ آپ معاہدے کا اعلان سب سے پہلے کر سکیں۔
مزید پڑھیں: سعودی کابینہ کیجانب سے صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے اقدامات کا خیر مقدم
صدر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے اب جانا ہوگا تاکہ مشرقِ وسطیٰ کے کچھ مسائل حل کر سکوں۔
ذرائع کے مطابق امریکی، مصری اور قطری مذاکرات کار اس وقت غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے حتمی نکات پر بات چیت کر رہے ہیں۔