قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دائر القادر ٹرسٹ کیس کا ٹائٹل تبدل کر کے انہیں 18 مئی کو دوبارہ طلب کر لیا۔
نیب نے القادر ٹرسٹ کیس کا ٹائٹل تبدیل کر کے اسے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسیکنڈل کا نام دے دیا ہے۔
اس حوالے سے نیب نے عمران خان کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا ہے جس کے تحت سابق وزیر اعظم کو 18 کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ اس وقت کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کو بھی 22 مئی کو بلالیا گیا ہے۔
نیب نے عمران خان سے القادر یونیورسٹی کی زمین کی خریداری ، یونیورسٹی کی تعمیر اور دیگر تمام اخراجات کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ علاوہ ازیں عمران خان، القادر یونیورسٹی کے کسی ٹرسٹی یا کسی کابینہ ممبر کو پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی جانب سے دیے گئے تحائف کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں۔ نیب نوٹس میں عمران خان سے کہا گیا ہے کہ نیب کے ساتھ عدم تعاون پر ان کے خلاف نیب آرڈیننس 1999 کے تحت کارروائی ہو گی۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں رینجرز نے عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے نیب کی ہدایت پر گرفتار کیا تھا جس کے بعد احتساب عدالت نے عمران خان کو ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔