کراچی کے علاقے اتحاد ٹاؤن خیبر چوک کے قریب گزشتہ ہفتے بچوں کی لڑائی بڑوں کے درمیان فائرنگ میں تبدیل ہوئی جس کے نتیجے میں 2 افراد جان سے گئے جبکہ ایک زخمی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹاک ٹاک کے جنون نے باپ بیٹے کی جان لے لی
مرنے والوں کی شناخت 30 سالہ حضرت خان ولد کتب دین اور 18 سالہ ابراہیم ولد عبدالحکیم کے ناموں سے ہوئی اور دونوں کا ہی اس جھگڑے سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ وہ بدقسمتی سے اس ’میدان جنگ‘ کے پاس سے گزر رہے تھے۔
ایس ایس پی کیماڑی کیپٹن ( ر) فیضان علی نے بتایا کہ دونوں گروہوں میں بچوں کی لڑائی کے بعد مسلح تصادم ہوا۔
واقعے کی تفصیل کے مطابق بچوں نے 2 ٹک ٹاک گروپ 103 اور 113 کے نام سے بنائے ہوئے تھے۔ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ آفریدی قبیلے کے بچوں نے محسود قبیلے کے بچے پر تشدد کیا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی جس پر ہفتے کو محسود اور آفریدی قبیلے کا جرگہ طلب کیا گیا تھا جس پر دونوں جانب سے پہلے پتھراؤ اورپھر فائرنگ شروع کردی گئی۔
اس فائرنگ کی زد میں آ کر چاول فروخت کرنے والا ایک شخص اور دوسرا راہگیر جاں بحق ہوا۔ پولیس کے مطابق مرنے والے دونوں افراد کا اس جھگڑے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
مزید پڑھیے: ٹک ٹاک ویڈیوز یا پھر موت کا جنون؟
ابتدائی طور پر ضلع کیماڑی پولیس نے محمد خان کالونی و ملحقہ علاقوں میں گرینڈ سرچ اینڈ کومبنگ اپریشن کے دوران دونوں گروپوں سے تعلق رکھنے والے 6 ملزمان کو گرفتار کیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے غیرقانونی اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت عظمت اللہ خان، محمد سیف، محمد وصال خان، سید عالم شاہ، عامر اور عمر کے ناموں سے ہوئی۔
گرفتار ملزم محمد سیف کے قبضے سے ایک عدد ایس ایم جی رائفل اور گرفتار ملزم عظمت اللہ کے قبضے سے پستول برآمد ہوا۔ گرفتار ملزمان میں 4 ملزمان کا تعلق ٹک ٹاک 109 گروپ جبکہ 2 کا تعلق ٹک ٹاک 313 گروپ سے ہے جبکہ اسلحہ سمیت گرفتار ملزمان کے خلاف سندھ آرمز ایکٹ کی دفعات کے تحت بھی مقدمات درج کیے گئے مزید گرفتاریوں کے لیے ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: بچوں کی لڑائی میں بڑے بھی کود پڑے، فائرنگ سے یوسی چیئرمین جاں بحق
پولیس کے مطابق اس معاملے میں اہم پیشرفت تب ہوئی جب فائرنگ میں ملوث ٹک ٹاک 109 گروپ کے اہم ملزم کو محمد خان کالونی سے گرفتار کر لیا گیا۔
ایس ایس پی کیماڑی کیپٹن (ر) فیضان علی کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت سعید علی ولد سائل خان آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم کے قبضے سے بوقت گرفتاری غیرقانونی 30 بور پستول بمعہ ایمونیشن برآمد ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: لیاری گینگ وار کی وہ فلمی لڑائی جو بچوں سے شروع ہو کر پورے خاندان کو ختم کر گئی
گرفتار ملزم نے واقع کے روز بڑے ہتھیار ایس ایم جی رائفل سے فائرنگ کی تھی، واقع میں استعمال ہونے والی ایس ایم جی رائفل پہلے ہی ملزم کے ساتھیوں سے برآمد کی جاچکی ہے۔