پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار برائے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل خان آفریدی نے قائدِ ایوان کے انتخاب کے سلسلے میں اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا دیے۔
پشاور میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے بعد حکومتی نامزد وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی پالیسی پارٹی چیئرمین کی ہدایت کے مطابق ہے اور وہ اپنا پالیسی بیان صوبائی اسمبلی کے فلور پر پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ’دہشتگرد تنظیموں سے تعلقات‘، سہیل آفریدی کی بطور وزیراعلیٰ نامزدگی پر ہنگامہ
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب آئین کے مطابق ہو رہا ہے، اس عمل میں باہر سے کسی کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو کالعدم قرار دیا گیا، مقدمات بھی ہم پر ہیں، ہمیں دہشت گرد ڈکلیئر کیا گیا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ خود ان کے روابط اسامہ بن لادن کے ساتھ رہے ہیں۔
نامزد وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ جلد اپنی تفصیلی پالیسی اسمبلی کے ایوان میں پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: مجھے امید ہے سہیل آفریدی میری سوچ کو لیکر عوام کی بہتری اور صوبے میں امن کے لیے کام کریں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان
دوسری طرف اپوزیشن کے 3 اراکین مولانا لطف الرحمان (جے یو آئی ف)، ارباب زرک (پی پی پی) اور شاہ جہان یوسف (ن لیگ)نے وزیراعلی کے لیے کاغذات جمع کرائے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کے لیے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی جانچ پڑتال کے بعد منظور کر لیے گئے ہیں۔ انتخابی عمل اب باضابطہ طور پر اسمبلی کے ایجنڈے کا حصہ بن گیا ہے۔