وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کو اپنی پالیسی کو قومی پالیسی کے ساتھ ضم کرنا پڑےگا، ریاست کو صوبوں کو بتانا پڑےگا کہ یہ ملک اس طرح چلے گا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ افغانستان ہماری سرحد کا احترام کرے، ہم ان کی سرحد کا احترام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے اٹھنے والی دہشتگردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: پاک فوج
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے افغانستان کو جو جواب دیا یہ فطری عمل ہے، کیوں کہ دو تین روز سے جو کچھ ہو رہا تھا وہ سب کے سامنے ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ بارڈر پر باقاعدہ امیگریشن کا نظام ہونا ضروری ہے، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ صبح اٹھے اور تکے کھانے ہیں تو سرحد پار کرکے پشاور آگئے۔ پاکستان اپنی سرحد پر ایسا ہی نظام بنائے گا جیسے دنیا کے خود مختار ملک کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جن دہشتگردوں کو واپس لا کر سوات میں بسایا گیا ان کے متعلق اسمبلی کو بتایا گیا تھے، پھر انہی لوگوں نے ہمارے علاقے کی میپنگ کی، ریکنگ کی اور سینٹرز کھولے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ سوات میں ان کے آنے پر بڑے بڑے جلوس نکالے گئے تھے، ایک بہت بڑی تعداد تھی جو فیملی سمیت واپس آئے تھے۔
وزیر دفاع نے مزید کہاکہ پاکستان اور افغانستان کو ایسے ہی رہنا چاہیے جیسے دو ہمسایہ ریاستیں زندہ رہتی ہیں، ہمارا ایجنڈا ہونا چاہیے کہ جو پناہ گزین یہاں ہیں ان کو واپس جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’افغان فوجیوں اور بھارتی پالتو کتوں کا غرور خاک میں ملا دیا‘، پاک فوج کے جوان کا پیغام وائرل
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کی جانب سے پاکستان میں کی گئی فائرنگ کا پاکستان نے بھرپور جواب دیا ہے، جس کے نتیجے میں 200 سے زیادہ طالبان اور خارجی ہلاک ہو گئے، اس واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان شدید کشیدگی ہے، اور بارڈر بند کردیے گئے ہیں۔














