ایکسپو 2030 ریاض نے عالمی قیادت سنبھال لی: اوساکا سے پرچم کی منتقلی، تاریخی نمائش کی تیاریاں

منگل 14 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایکسپو 2030 (ریاض) نے جاپان میں اختتام پذیر ہونے والی ایکسپو 2025 (اوساکا) کی اختتامی تقریب کے دوران عالمی نمائشوں کے بین الاقوامی دفتر (BIE) کا پرچم باضابطہ طور پر حاصل کر لیا، جو آئندہ عالمی نمائش کی میزبانی کی ذمہ داریوں کی منتقلی کی علامت ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی انٹرنیشنل باز و شکار میلہ اختتام پذیر: 7 ملین ریال کے باز نیلام

سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، یہ اقدام مملکت کے لیے ایک نئے تاریخی مرحلے کا آغاز ہے، جس کے تحت وہ ایکسپو 2030 کے لیے غیر معمولی اور عالمی سطح کی نمائش کی تیاریاں شروع کرے گی۔

ایکسپو 2030 ریاض یکم اکتوبر 2030 سے 30 مارچ 2031 تک منعقد ہوگی، جو 6 ملین مربع میٹر کے وسیع رقبے پر پھیلی 5 مرکزی زونز پر مشتمل ہوگی۔ اس میں جدید تکنیکی اختراعات، جامع ترقی اور پائیدار حل جیسے موضوعات کو اجاگر کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سعودی سائنسدان عمر یاغی کو کیمسٹری میں 2025 کا نوبیل انعام، وژن 2030 کا ثمر

توقع ہے کہ ایکسپو 2030 (ریاض) میں 197 ممالک اور 29 بین الاقوامی تنظیموں کی شرکت ہوگی، جبکہ 42 ملین سے زائد وزٹروں کی آمد متوقع ہے، جو اسے تبادلۂ خیال، جدت، اور عملی حل کی پیشکش کا عالمی پلیٹ فارم بنائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کا چیف ایڈوائزر پر جولائی چارٹر کی خلاف ورزی کا الزام

بنگلہ دیش میں عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن ہوں گے، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا اعلان

اسلام آباد دھماکا: دارالحکومت کو دہشتگردوں سے محفوظ بنانے کے لیے ’نیبر ہڈ سروے‘ کرانے کا اعلان

ایڈمرل نوید اشرف کا دورہ بنگلہ دیش، دوطرفہ میری ٹائم تعلقات میں سنگ میل قرار

اگر کوئی رکن اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتا ہے تو اس کا ووٹ شمار ہونا چاہیے، اسحاق ڈار

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟