لاہور میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف پولیس نے کارروائیاں تیز کردی ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق اب تک 20 مقدمات مختلف تھانوں میں درج کیے جا چکے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق زیادہ تر مقدمات اسلام پورہ، نیو انارکلی، بھاٹی گیٹ، شفیق آباد، گوالمنڈی، بادامی باغ، شاہدرہ، شاہدرہ ٹاؤن، نواں کوٹ اور مریدکے سٹی تھانوں میں پولیس کی مدعیت میں درج کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’پنجاب کالج میں ریپ کا کوئی واقعہ نہیں ہوا‘، لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے والی رپورٹ میں مزید کیا کہا گیا؟
ان مقدمات میں دہشت گردی، قتل، اقدامِ قتل، اغوا، ہنگامہ آرائی، اور توڑ پھوڑ سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق مرید کے میں احتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والے عناصر کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے۔
مختلف شہروں میں کی گئی کارروائیوں کے دوران اب تک 39 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، یہ کارروائیاں لاہور، قصور، کامونکی، گوجرانوالہ اور شیخوپورہ میں کی گئیں۔
مزید پڑھیں: لاہور میں وکلا کا احتجاج، معاملہ کیا ہے؟
ذرائع کے مطابق 87 مبینہ شرپسندوں کے واٹس ایپ اور فیس بک اکاؤنٹس کو ٹریس کر لیا گیا ہے، جبکہ 200 سے زائد افراد کی فہرست بھی مرتب کر لی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کا دوسرا مرحلہ آج رات سے شروع ہوگا، جس کے بعد گرفتاریوں کا عمل مکمل کر کے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔














