لاہور میں وکلا کا احتجاج، معاملہ کیا ہے؟

بدھ 8 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں وکلا اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث جی پی او چوک میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ وکلا کے پولیس پر پتھراؤ اور پولیس کی وکلا پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے بعد صورتحال کشیدہ ہوچکی ہے اور پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کی تالہ بندی کردی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے آج ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ ریلی ایوان عدل سے شروع ہوکر جی پی او چوک لاہور ہائیکورٹ تک آنی تھی۔ تاہم لاہور ہائیکورٹ کے باہر پہلے سے ہی پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن موجود تھی۔

یہ ریلی لاہور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے سول عدالتوں میں تقسیم اور وکلا پر درج دہشتگردی کے مقدمات کے خلاف  نکالی جارہی تھی۔ وکلا کی ریلی جیسے ہی جی پی اوک چوک پہنچی تو وہاں پر موجود پولیس اہکاروں نے لاٹھی چارج شروع کردیا۔ وکلا کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے بعد جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا۔

ایس پی ماڈل ٹاؤن زخمی ہوگئے

اس دوران پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل برسائے۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا بھی استعمال کیا گیا۔

پولیس نے مظاہرے میں شریک وکلا کو گرفتار بھی کیا۔ وکلا نے جی پی او چوک اور ہائیکورٹ کے باہر لگے بیریئرز کو ہٹا دیا اور پولیس پر پتھراؤ جاری رکھا جس کے نتیجے میں  ایس پی ماڈل ٹاؤن زخمی ہوگئے۔

پولیس کی اضافی نفری بھی صورتحال کو قابو کرنے اور وکلا کو منتشر کرنے کے لیے طلب کرلی گئی ہے جبکہ اینٹی رائٹس فورس کے دستوں کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

مال روڈ پر ٹریفک نظام درہم برہم

وکلا مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے۔

دوسری جانب، ایس ایس پی آپریشنز لاہور کا کہنا ہے کہ وکلا کے پتھراؤ کے بعد پولیس نے شیلنگ کی، وکلا کو پرامن ریلی نکالنے کی اجازت ہے، وکلا نے پولیس پر تشدد کیا اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی جس کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp