وزیراعلیٰ کی حلف برداری: پہلے پنجاب اور اب خیبرپختونخوا میں تاخیری حربے، فرق کیا ہے؟

منگل 14 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب میں سنہ 2022 اور خیبرپختونخوا میں سنہ 2025 کے دوران وزیر اعلیٰ کے حلف کے حوالے سے کافی مماثلت ہے۔ دونوں میں صوبوں میں آئینی تقاضوں کی آڑ میں تاخیری حربے استعمال ہوئے اور پنجاب میں انتخاب کو ’متنازع‘ کہا گیا جبکہ کے پی میں استعفیٰ کو ’جعلی دستخط‘ کا مسئلہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر خیبرپختونخوا کل شام 4 بجے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیں، پشاور ہائیکورٹ کا حکم

دونوں صوبوں میں  پاکستان تحریک انصاف مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ مقابلہ کرتی ہوئی نظر آئی۔ آئین کے آرٹیکل 130(3) کے تحت 48 گھنٹوں میں  وزیر اعلیٰ کا حلف لینا لازمی ہے۔

گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے مستعفی ہونے والے سردار عثمان بزدار کا استعفیٰ غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا تھا۔ یہ 28 مارچ 2022 کی بات ہے جب عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ گورنر پنجاب کو دینے کی بجائے عمران خان دیا تھا۔

سابق گورنر عمرسرفراز چیمہ نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے استعفیٰ نہیں دیا۔ انہوں خط لکھا لیکن بعد ازاں عثمان بزدار مستعفی ہوگئے  اور حمزہ شہباز شریف  16 اپریل 2022 کو  197 ووٹ لے کر نئے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔

مزید پڑھیے: نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حلف کا معاملہ، پشاور ہائیکورٹ نے کل تک جواب طلب کرلیا

اس کے بعد سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے حلف لینے سے انکار کر دیا۔ 3 دفعہ لاہور ہائیکورٹ نے حلف لینے کے حوالے سے فیصلے جاری  کیے لیکن سابق صدر مملکت عارف علوی اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ عدالتی حکم ماننے سے انکاری رہے جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ وہ نئے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے حلف  لیں۔ حلف نہ لینے کا معاملہ پنجاب میں تقریبا ایک ماہ تک چلتا رہا اور اب اس طرح کا واقعہ کے پی میں سنہ 2025 میں دوہرایا جارہا ہے۔

کے پی میں وزیر اعلی کے حلف کا معاملہ کیا ہے؟

خیبرپختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ کا تنازعہ  8 اکتوبر 2025 کو شروع ہوا جب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ہدایت جاری کی کہ علی امین گنڈا پور استعفی دیں اور سہیل آفریدی کو نیا وزیر اعلیٰ نامزد کر دیا پر جس کے بعد علی امین گنڈا پور نے 2 استعفے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کو بھجوا دیے۔

پہلے استعفے کے بارے میں کہا جاتا رہا کہ گورنر کے پی کو کوئی استعفیٰ موصول نہیں ہوا جس کے بعد علی امین گنڈا پور نے دوسرا استعفیٰ گورنر کے پی کو ارسال کر دیا پھر معاملے میں اس وقت نیا رخ اختیار کیا جب گورنر فیصل کریم کنڈی نے دستخطوں میں فرق ہونے کی وجہ سے علی امین گنڈا پور کے 2 استعفے واپس کر دیے اور انہیں 15 اکتوبر (بدھ) کو گورنر ہاؤس میں طلب کر لیا ہے تاکہ معاملہ حل کیا جا سکے۔

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب صبح 10 بجے خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس نئے وزیراعلیٰ کے  انتخاب کے ایجنڈے کے ساتھ طلب کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لیا جائے: اسپیکر کے پی اسمبلی کی گورنر کو سفارش

کے پی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی علی امین گنڈا پور نے اپنے استعفے کی وضا حت دی اور اسپیکر نے اعلان کیا کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں آئین کے مطابق کر رہے ہیں جس کے بعد وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوا اور سہیل آفریدی 90 ووٹوں سے وزیر اعلیٰ کے پی منتخب ہوگئے اور اب اپوزیشن اس انتخاب کو غیر آئینی قرار دے رہی ہے اور کہہ رہی ہے جب تک استعفیٰ منظور نہ ہو پوزیشن خالی نہیں ہوتی  اور نئے انتخاب کی کوئی بنیاد نہیں بنتی دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی حلف برداری کے لیے دائر درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے عدالت نے حکم دیا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا 15 اکتوبر شام 4 بجے تک نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لیں اگر گورنر نے حلف نہیں لیا تو پھر اسپیکر حلف لینے کے پابند ہوں گے۔

اس دوران گورنر خیبرپختونخوا نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی حلف لینے سے انکار نہیں کیا آئین کے تقاضے پورے کے جائیں گے اور میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ قانون اور آئین پر عملدرآمد کریں گے۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ میرا جواب ہائیکورٹ میں جمع ہوچکا ہےن میں آج رات ہر صورت میں پشاور پہنچ جاؤں گا اور میرا جو آئینی فرض ہے وہ ادا کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ گورنر کے پاس طیارہ نہیں ہوتا، وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنا طیارہ فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان بزدار آج کل کیا کر رہے ہیں؟

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے فیصل کریم کنڈی کو یہ ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر پشاور پہنچ کر عدالتی حکم پر عملدرآمد کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی

مریم نواز کا ایک اور سنگ میل، موبائل پولیس اسٹیشن اینڈ لائسنسنگ یونٹ پراجیکٹ کا افتتاح

فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگراں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟

الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے دیوالی پر 1400 ہندو خاندانوں میں تحائف تقسیم

برطانوی پاکستانی نے گاڑی پر لندن سے لاہور کا سفر محض 5 دنوں میں کیسے مکمل کیا؟

ویڈیو

پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟