امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو فوری طور پر غیر مسلح ہونے کا پیغام دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر حماس نے ایسا نہ کیا تو امریکا خود کارروائی کرےگا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ امن معاہدہ نئے دور کا آغاز، ہم نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب
وائٹ ہاؤس میں ارجنٹائن کے صدر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہاکہ امریکی اعلیٰ حکام نے حماس کی قیادت سے رابطہ کیا ہے۔ حماس نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ہتھیار ڈالنے پر آمادہ ہے، تاہم اگر ایسا نہ ہوا تو امریکا خود اس عمل کو یقینی بنائے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ حماس کو غیر مسلح کرنے کا عمل تیزی سے اور بوقتِ ضرورت طاقت کے استعمال کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے اس سے قبل بھی دھمکی دی تھی کہ اگر حماس نے اقتدار نہ چھوڑا تو اسے مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی غزہ میں جنگ بندی کے باوجود سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔
قوم سے خطاب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اب بھی سنگین سکیورٹی چیلنجز درپیش ہیں اور ملکی دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات جاری رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس کا نیا مطالبہ سامنے آگیا
واضح رہے کہ امریکا سمیت ثالثی ملکوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی رہا کردیا ہے، جس کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔













