فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل فی الفور غزہ پر حملے روکے تاکہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد ہوسکے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے مطابق جنگ بندی کا آغاز 19 جنوری سے ہونا ہے، لیکن حماس نے اس سے قبل حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری ہوئی تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے، سخت گیر وزیر بین گویر کی دھمکی
قطری وزیراعظم نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آغاز 19 جنوری سے ہوگا۔ معاہدہ ہونے کے بعد سے اب تک اسرائیل 116 فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے پہلے ہی روز مغویوں کی رہائی کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیل حملے فوری روک دے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کابینہ نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ جنگ بندی معاہدہ قبول کیا جائے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی حکومتی منظوری لینے کے لیے کابینہ کا اجلاس آج ہی طلب کیے جانے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مذاکرات جاری، حماس 2 اہم شرائط سے دستبردار
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے سویلینز پر بمباری کی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 45 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔