پاکستان کے لیے معاشی میدان سے خوشخبری آگئی، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان قرض پروگرام پر اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی رقم جاری کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فنڈ کی معاونت سے جاری ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان کا اقتصادی پروگرام بتدریج استحکام حاصل کر رہا ہے اور مارکیٹ کا اعتماد بحال ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شرح نمو 4.3 فیصد تک جانے کی توقع، آئی ایم ایف کی پاکستانی معیشت کے حوالے سے مثبت پیش گوئیاں
بیان میں مزید کہا گیا کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 14 برس بعد پہلی بار سرپلس میں رہا، مالیاتی نظم و ضبط کے اہداف توقعات سے بہتر رہے، افراطِ زر میں نمایاں کمی آئی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری دیکھی گئی۔
اعلامیے میں حالیہ تباہ کن سیلابوں کا بھی ذکر کیا گیا جن سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے، ایک ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں، جبکہ فصلوں اور گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔
آئی ایم ایف نے واضح کیا کہ یہ صورتحال ایک بار پھر اس ضرورت کو اجاگر کرتی ہے کہ پاکستان ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے جامع اصلاحات اور مستقل پالیسی عمل درآمد کو یقینی بنائے۔
بیان کے مطابق حکومتِ پاکستان توانائی کے شعبے کو مستحکم کرنے، مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے اور ساختی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی تھی کہ رواں ہفتے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائےگا، جس کے بعد اگلی قسط جاری کی جائےگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی حکام کے درمیان 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) اور 1.1 ارب ڈالر کے ریزیلیئنس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) پروگرامز کے حوالے سے جائزہ مذاکرات اختتام پذیر ہوئے تھے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گزشتہ برس جولائی میں 3 سالہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر اتفاق رائے ہوا، جس کے نتیجے میں ملک کو خاطر خواہ مالی ریلیف حاصل ہوا۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنانا، مالی نظم و ضبط بہتر کرنا اور پائیدار و جامع اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری کردی
مزید برآں مئی میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کے اضافی قرض کی منظوری دی تھی تاکہ ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے اثرات سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکے۔ تاہم اس رقم کی فراہمی کو ای ایف ایف پروگرام کے جائزوں کی کامیاب تکمیل سے مشروط قرار دیا گیا ہے۔