سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر اور پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنما آغا سراج الدین درانی آج 72 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
72 آغا سراج درانی سندھ کی سیاست کا ایک نمایاں نام تھے جو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اہم رہنما کی حیثیت سے سندھ کی سیاست میں کئی دہائیوں تک فعال رہے۔
آغا سراج درانی 2013 سے 2024 تک سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے اہم آئینی عہدے پر فائز رہے۔ ان کا یہ عہدہ ان کے کیریئر کا ایک نمایاں دور رہا، آغا سراج درانی مختصر مدت کے لیے سندھ کے قائم مقام گورنر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: پیپلز پارٹی کے اویس قادر شاہ سندھ اسمبلی کے بارہویں اسپیکر منتخب
اپنے سیاسی سفر کے دوران، وہ سندھ میں بلدیات اور دیگر محکموں میں صوبائی وزیر کے طور پر بھی فرائض سرانجام دیے۔

آغا سراج درانی کا تعلق سندھ کے ضلع شکارپور کے گڑھی یاسین کے ایک سیاسی گھرانے سے ہے۔ ان کے والد، آغا صدرالدین اور چچا آغا بدرالدین بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر رہ چکے ہیں، اس طرح ان کے خاندان کو 3 نسلوں تک اسمبلی کی صدارت کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی کے سینٹ پیٹرک ہائی اسکول سے حاصل کی اور بعد میں سندھ مسلم لا کالج سے ایل ایل بی (قانون کی ڈگری) مکمل کی۔ 1980 کی دہائی میں وہ کچھ عرصے کے لیے امریکا میں ہارڈویئر کا کاروبار بھی کرتے رہے۔ وہ 1988 کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہو کر باقاعدہ سیاست میں آئے۔

سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ، آغا سراج درانی اور ان کے خاندان کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ بدعنوانی کے الزامات کے تحت قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے مختلف ریفرنسز کا بھی سامنا رہا ہے۔ وہ اس سلسلے میں قانونی چارہ جوئی اور عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں، جو ان کے کیریئر کا ایک متنازعہ پہلو رہا۔
آج سراج درانی کے انتقال پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے گہرے دکھ کا اظہار اور ان کی سیاسی و عوامی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔














