تحریک انصاف کے سابق مرکزی رہنما جہانگیرخان ترین کہتے ہیں کہ جناح ہاؤس میں داخل ہونے والے تحریک انصاف ہی کے لوگ تھے، سرکاری تنصیبات اور جناح ہاؤس پر حملوں جیسے پرتشدد رویوں پر مکمل پابندی ہونی چاہیے، جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔
جہانگیر ترین نے جناح ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بطور سیاسی کارکن ایسے واقعات کی پرزور مذمت کرتا ہوں، اس سے پہلے ذوالفقار بھٹو کو سزا ہوئی، بینظیر کو شہید کیا گیا، نواز شریف کو گرفتار کیا گیا تاہم سرکاری تنصیبات اور شہیدوں کے مجسموں کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ لوگ پی ٹی آئی کے جھنڈے لے کر جناح ہاؤس میں داخل ہوئے، یہ لوگ تحریک انصاف ہی کے کارکنان تھے، دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان اس پر کیا کردار ادا کرتے ہیں۔
’جنہوں نے پرتشدد حرکتیں کی ہیں ان کو شرم دلوانی چاہیے تاکہ آئندہ ایسی حرکت نہ ہو۔‘
صحافی کے ایک سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ عمران خان سے سیاسی وابستگی بھی تھی اور دوستی بھی، 2سال پہلے کچھ وجوہات کی بنیاد پر تعلق ٹوٹ چکا ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا ’پی ٹی آئی کے لیے میں نے جو کیا، وہ پاکستان کی بہتری کی خاطر کیا، جس نہج پر آکر یہ سب ختم ہوا اس بات کا افسوس رہے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی یہ نہ بھولے کہ پاکستانی افواج کا کیا کردار ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو بارڈر پر کھڑے ہوتے ہیں اور سینے پر پہلی گولی کھاتے ہیں۔