بھارتی فضائی کمپنی ایئر انڈیا نے ایئر بس اور بوئنگ کے ساتھ مزید وائیڈ باڈی طیاروں کی خریداری کے لیے مذاکرات شروع کر دیے ہیں۔
اس منصوبے کے تحت کمپنی اپنے مجوزہ طیاروں کی خریداری کو بڑھا کر 300 طیاروں تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پیشرفت ٹاٹا گروپ کی زیرِ قیادت کمپنی کی بحالی کے عمل میں ایک بڑی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایئر انڈیا کی پروازوں میں بار بار فنی مسائل، مسافروں کا اعتماد متزلزل
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں اب 80 سے 100 وائیڈ باڈی طیارے شامل کیے گئے ہیں، جو اس سے قبل 200 نیرو باڈی اور 25 سے 30 وائیڈ باڈی طیاروں کے حوالے سے جاری بات چیت میں اضافہ ہے۔
ایئر بس کمپنی نے کہا کہ وہ صارفین کے ساتھ جاری یا ممکنہ خفیہ مذاکرات پر تبصرہ نہیں کرتی۔ ایئرانڈیا اور بوئنگ نے تاحال اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر انڈیا، ایئر بس اور بوئنگ کے ساتھ ایک بڑی خریداری کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود کی بندش: ایئر انڈیا کا امریکا کے لیے فضائی سروس معطل کرنے کا اعلان
جس میں تقریباً 200 اضافی نیرو باڈی طیارے شامل ہیں، اس سے قبل مارچ میں 25 سے 30 وائیڈ باڈی طیاروں کی خریداری پر بھی بات چیت ہو چکی تھی۔
ٹاٹا گروپ کے تحت ایئر انڈیا کو ایک جدید بین الاقوامی ایئرلائن کے طور پر دوبارہ برانڈ کرنے کے منصوبے کے مطابق، کمپنی اب تقریباً 300 نئے طیارے حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
یہ واضح نہیں کہ ان میں کتنے طیارے حتمی آرڈر ہوں گے اور کتنے اختیارات کی صورت میں شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: ایئر انڈیا حادثے میں نیا موڑ: طیارے کے تباہی کی ایک اور وجہ سامنے آگئی
ممکنہ طور پر یہ آرڈر دوبارہ ایئر بس اور بوئنگ کے درمیان تقسیم ہوگا، تاہم یہ فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
ایئر انڈیا یہ قدم اس وقت اٹھا رہی ہے جب وہ جون میں احمد آباد میں ہونے والے بوئنگ 787 کے حادثے کے بعد اپنے ساکھ کو بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے، جس میں 260 افراد ہلاک ہوئے تھے۔














