نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔ یہ بار بار عوام کو اشتعال دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکومت پنجاب کے ترجمان نے عمران خان کے اس دعوے کو سختی سے رد کیا ہے کہ پنجاب پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور تحریک انصاف کے چیئرمین ہمیشہ کی طرح عوام کو اشتعال دلانے کے لئے اس طرح کے جھوٹے دعوے کرتے رہے ہیں۔
— Minister Information Punjab (@MinisterInfoPb) May 17, 2023
اپنی ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس زمان پارک میں چھپے 40 تربیت یافتہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے 4 پولیس اہلکار لے کر نہیں جائے گی بلکہ کم از کم 400 پولیس اہلکاروں کو جانا ہوگا۔
ترجمان پنجاب حکومت نے عمران خان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس زمان پارک میں چھپے ہوئے 40 دہشت گردوں کی گرفتاری کےلیے صرف 4 پولیس والے لے کر نہیں جائے گی۔ 40 تربیت یافتہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کم از کم 400 پولیس والوں کو جانا ہو گا۔ خان صاحب کے جواب کا انتظار رہے گا۔
— Minister Information Punjab (@MinisterInfoPb) May 17, 2023
دریں اثنا نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے لوگوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں چلے گا۔ ان لوگوں کا زمان پارک سے مکمل رابطہ تھا۔
انہوں نے کہا میں نے کسی کو زمان پارک میں آپریشن کا نہیں کہا۔ 24 گھنٹنے پورے ہونے پر ہماری حکمت عملی سامنے آئے گی اور یہ وقت جمعرات کے روز دن 2 بجے پورا ہوگا۔
عامر میر کا کہنا تھا کہ 3 اور کور کمانڈرز کے گھروں پر بھی حملے کا منصوبہ تھا۔ جیو فینسنگ سے ٹھوس معلومات ملی ہیں کہ 30 سے 40 دہشت گرد زمان پارک میں موجود ہیں۔ ہو سکتا ہے عمران خان ان لوگوں کو اِدھر اُدھر کر دیں۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ عمران خان بھانجا اور کور کمانڈر کی وردی لہرانے والا بھی اُدھر ہی ہیں۔
30 سے 40 دہشتگرد زمان پارک میں ہیں، 24 گھنٹوں میں حوالے کریں ورنہ کارروائی: عامر میر کا الٹی میٹم
قبل ازیں بدھ کے روز پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے تحریک انصاف کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ 24 گھنٹے میں جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو پنجاب پولیس کے حوالے کریں ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس اطلاع ہے کہ آرمی تنصیبات پر حملہ کرنے والے 30 سے 40 دہشت گرد زمان پارک میں پناہ لیے ہوئے ہیں، فیصلہ ہوگیا ہے کہ دہشت گردوں کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہوگا، 3400 ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں، اب کسی نے ریاست کی رٹ چیلنج کی تو یاد رکھیں فواد چوہدری سے زیادہ تیز دوڑ لگانا پڑے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہ ’پی ٹی آئی سے درخواست ہے کہ 24 گھنٹے میں ان دہشت گردوں کو پنجاب پولیس کے حوالے کیا جائے ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔‘
عامر میرکا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوگیا ہے کہ ’دہشت گردوں کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہوگا، 3400 ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں، 254 مقدمات درج ہیں، شناخت کا عمل جاری ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پنجاب حکومت نے شرپسندوں کے خلاف پولیس کے بندھے ہاتھوں کو کھول دیا ہے، اب کسی نے ریاست کی رٹ چیلنج کی تو یاد رکھیں فواد چوہدری سے زیادہ تیز دوڑ لگانا پڑے گی، پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی خواتین دہشت گردی کے لیے اکسانے میں مردوں سے بھی آگے ہیں، پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے شرپسندوں نے ملٹری تنصیبات پر حملے کیے، ان واقعات کی منصوبہ بندی پہلے سے کی گئی تھی۔
پبجاب کے وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی ایک نان اسٹیٹ ایکٹر کا روپ دھارتی جا رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے پہلے دھمکی آمیز بیان دیا تھا، وہ ایک برس سے فوج اور اس کی قیادت کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے چلے آرہے تھے۔
عامر میر نے کہا کہ نگران حکومت نے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، حملہ آسانی سے روکا جا سکتا تھا لیکن پولیس کو اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی، نگران حکومت نہیں چاہتی تھی کہ لاشیں گریں، اب پنجاب پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا ہے۔‘
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’کور کمانڈر ہاؤس میں حملے کے وقت کئی لوگوں کا رابطہ زمان پارک سے تھا، انہیں نشان عبرت بنایا جائےگا تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت کرنے نہ کرے،9 مئی کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے ریڈ لائن کراس کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ طے کرلیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے اس وائرس کا علاج ویکسین سے نہیں سرجری سے ہوگا، اب جو شرپسند اسلحہ استعمال کرے گا، پولیس بھی جواب میں اسلحہ استعمال کرے گی۔‘