برطانوی ماہرینِ غذائیت نے نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ کیوی، رائی کی روٹی اور دیگر مخصوص غذائی سپلیمنٹس قبض کے مستقل مسئلے کو دواؤں کے بغیر بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
یہ رہنما اصول برٹش ڈائیٹٹک ایسوسی ایشن نے جاری کیے ہیں، جن کا مقصد قبض کے علاج کے لیے غذائیت پر مبنی طریقہ کار کو فروغ دینا ہے، نہ کہ محض ادویات پر انحصار کرنا۔
تحقیق کی سربراہ، ڈاکٹر ایرینی ڈیمیڈی (Eirini Dimidi) جو کنگز کالج لندن سے وابستہ ہیں، کا کہنا ہے:
ہم چاہتے ہیں کہ قبض میں مبتلا افراد خود کو مضبوط محسوس کریں، سائنسی بنیادوں پر معلومات حاصل کریں اور اپنی زندگی کے معیار کو بہتر بنائیں۔
تحقیق میں کیا بتایا گیا؟
دنیا بھر میں تقریباً 16 فیصد بالغ افراد قبض کا شکار ہیں۔
قبض اُس حالت کو کہتے ہیں جب کسی شخص کو ہفتے میں 3 سے کم بار پاخانہ آتا ہو، اور یہ کیفیت 3 ماہ یا اس سے زیادہ عرصے تک برقرار رہے۔
عام علامات میں پیٹ میں بھاری پن، گیس، متلی اور درد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے پروٹین سپلیمنٹس میں خطرناک حد تک سیسہ کی مقدار پائی گئی، کنزیومر رپورٹس
تحقیق میں مختلف کلینیکل ٹرائلز کا جائزہ لے کر معلوم کیا گیا کہ کن غذاؤں سے سب سے بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
نتائج کے مطابق درج ذیل غذائیں اور سپلیمنٹس مفید پائے گئے
1. کیوی
روزانہ 3 کیوی کھانے سے پاخانے کی روانی میں بہتری دیکھی گئی۔
انہیں چھلکے سمیت یا بغیر چھلکے کھایا جا سکتا ہے۔

2. رائی کی روٹی
روزانہ 6 سے 8 سلائسز کھانے سے پاخانے کی تعدد بڑھ سکتی ہے،
لیکن محققین کا کہنا ہے کہ یہ مقدار ہر فرد کے لیے عملی طور پر ممکن نہیں۔
3. فائبر سپلیمنٹس
روزانہ کم از کم 10 گرام فائبر جیسے سائلِیم (Psyllium husk) لینے سے قبض میں نمایاں کمی آتی ہے۔
4. میگنیشیم آکسائیڈ سپلیمنٹس
روزانہ 0.5 سے 1.5 گرام لینے سے پیٹ میں گیس، درد اور بھاری پن کم ہوتا ہے۔
5. معدنیات سے بھرپور پانی
روزانہ 0.5 سے 1.5 لیٹر میگنیشیم والے پانی کا استعمال دیگر غذاؤں کے ساتھ کرنے سے نتائج بہتر ہوتے ہیں۔
ماہرین مزید کیا کہتے ہیں؟
ڈاکٹر ڈیمیڈی کا کہنا ہے کہ یہ ہدایات عمومی مشوروں جیسے ’زیادہ فائبر کھائیں‘ یا ’زیادہ پانی پئیں‘ سے کہیں زیادہ ٹھوس اور شواہد پر مبنی ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا بور کا پانی بال جھڑنے کا سبب بنتا ہے؟
امریکی ماہر معدہ ڈاکٹر ولیم چی کے مطابق، یہ رہنما اصول ایسے مریضوں کے لیے مددگار ہیں جو اپنے معالج سے ملاقات کے منتظر ہیں، انہیں دواؤں کے بغیر ابتدائی اقدامات کا موقع دیتے ہیں۔














